خرطوم: سوڈان میں فوجیوں کے مابین لڑائی ساتویں دن میں داخل ہونے کے بعد ملک کی نیم فوجی فورس ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) نے جمعہ سے 72 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ سوڈان کی نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے کہا کہ اس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 72 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، ایک بیان میں نیم فوجی دستوں نے اعلان کیا کہ جنگ بندی جمعہ کو صبح 6 بجے سے نافذ العمل ہو جائے گی۔ اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ پانچ دنوں میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں لوگ حفاظت کے لیے خرطوم سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس ان معروف عالمی شخصیات میں سے ایک تھے جنہوں نے حال ہی میں جنگجوؤں پر زور دیا کہ وہ عید کے لیے تین روزہ جنگ بندی کا احترام کریں اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر نقل و حرکت کی اجازت دیں۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے بھی جمعرات کو سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے کمانڈر محمد حمدان دگالو سے بات چیت کی اور دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ مسلمانوں کے تہوار عید الفطر تک 23 اپریل تک ملک گیر جنگ بندی کی پابندی کریں۔ خبر رساں ادارے رائٹرز نے آر ایس ایف کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ بندی عید الفطر کے موقع پر ہوئی، جس سے شہریوں کو نکلانے کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کو کھولا گیا اور انہیں اپنے اہل خانہ سے ملنے اور مبارکباد دینے کی اجازت دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
عرب لیگ نے عید پر سوڈانی فوجیوں سے جنگ بندی کی اپیل کی
سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان گزشتہ ہفتے کے روز سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ملک کے دیگر علاقوں میں جھڑپیں شروع ہوئیں۔ سرکاری فورسز نے آر ایس ایف پر بغاوت کو ہوا دینے کا الزام لگایا اور ان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیے۔ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج اور آر ایس ایف جس کی قیادت جنرل محمد ہمدان دگالو کر رہے ہیں،دونوں افراد اس سے قبل سوڈان میں اعلیٰ فوجی حکام کے طور پر ایک ساتھ کام کر چکے ہیں۔ کئی عالمی طاقتوں نے سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جاری لڑائی کی مذمت کی ہے۔ وزیر خارجہ (EAM) ایس جے شنکر نے جمعرات کو اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس سے ملاقات کی اور سوڈان میں موجودہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)