ETV Bharat / international

Sri Lanka Top Court گوٹابایا، مہندا کے خلاف قانونی کارروائی کی منظوری - سابق وزیر اعظم مہندا راجا پکسے

سری لنکا کی سپریم کورٹ نے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے، سابق وزیر اعظم مہندا راجا پکسے اور 37 دیگر کے خلاف مالی بے ضابطگیوں اور معیشت کی بدانتظامی کے لیے قانونی کارروائی کی منظوری دی۔Sri Lanka Top Court

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Oct 8, 2022, 8:02 PM IST

کولمبو: سری لنکا کی سپریم کورٹ نے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے، سابق وزیر اعظم مہندا راجا پکسے اور 37 دیگر کے خلاف مالی بے ضابطگیوں اور معیشت کی بدانتظامی کے لیے قانونی کارروائی کے لیے کئی بنیادی حقوق کی درخواستوں پر کارروائی کی اجازت دی ہے۔ دی آئی لینڈ اخبار نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ یہ مقدمات ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سری لنکا (ٹی آئی ایس ایل) اور سیلون چیمبر آف کامرس کے سابق صدر چندرا جیارتنے سمیت دیگر نے دائر کیے ہیں۔Sri Lanka Top Court

مدعا علیہ کے طور پر نامزد دیگر افراد میں سابق وزیر خزانہ باسل راجا پکسے کے ساتھ ساتھ سینئر حکام بھی شامل ہیں جو اب سری لنکا مانیٹری بورڈ اور سنٹرل بینک کے ساتھ کام کر رہے ہیں یا اس کی قیادت کر رہے ہیں۔ مہندا راجا پکسے اس سال مئی تک وزیر اعظم رہے اور ان کے بھائی گوٹابایا راجا پکسے جولائی تک صدر رہے۔ گوٹابایا پرتشدد مظاہروں کے بعد سری لنکا سے فرار ہو گئے۔ ان کے ایک اور بھائی تلسی راجا پکسے کو بھی ملک کی معاشی حالت خراب کرنے کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ تینوں بھائیوں نے ملکی معیشت کی تباہی سے پہلے سری لنکا کو پوری طرح اپنے شکنجے میں لے رکھا تھا۔

عدالت نے آڈیٹر جنرل کو ہدایت کی کہ آڈٹ رپورٹ تیار کر کے مانیٹری بورڈ کی جانب سے امریکی ڈالر کے مقابلے سری لنکن روپے کی قدر 203 روپے مقرر کرنے کے فیصلے سے متعلق 3 نومبر تک رپورٹ پیش کی جائے۔ آئی ایم ایف سے اس کے علاوہ، 18 جنوری کو غیر ملکی ذخائر کا استعمال کرتے ہوئے 50 کروڑ روپے کے خودمختار بانڈز کے تصرف سے متعلق تمام معاملات بھی اس آڈٹ میں شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ ان سے ایسی ادائیگیوں سے مرکزی بینک کو ہونے والے نقصان کا آڈٹ کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔

عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر نند لال ویراسنگھے، سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے، سابق وزرائے خزانہ مہندا راجا پکسے اور باسل راجا پکسے، کابینہ، مانیٹری بورڈ، مرکزی بینک کے سابق گورنرز اور سابق سیکرٹری کو دی گئی تمام بات چیت اور سفارشات کیکاپیاں پیش کریں۔

اس معاملے کو عدالت جنوری 2023 میں دوبارہ اٹھائے گی۔ بنچ میں چیف جسٹس جینتا جے سوریا اور جسٹس بوانیکا الوویارے، وجیت ملال گوڈا اور ایل ٹی بی دہدینیا شامل تھے۔

واضح رہے کہ سری لنکا 1948 میں آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے، جس کی وجہ سے بے مثال افراط زر اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔ راجا پاکسے خاندان کو اس بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rajapaksa Launches Peace Campaign سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے نے امن مہم کا آغاز کیا

یو این آئی

کولمبو: سری لنکا کی سپریم کورٹ نے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے، سابق وزیر اعظم مہندا راجا پکسے اور 37 دیگر کے خلاف مالی بے ضابطگیوں اور معیشت کی بدانتظامی کے لیے قانونی کارروائی کے لیے کئی بنیادی حقوق کی درخواستوں پر کارروائی کی اجازت دی ہے۔ دی آئی لینڈ اخبار نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ یہ مقدمات ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سری لنکا (ٹی آئی ایس ایل) اور سیلون چیمبر آف کامرس کے سابق صدر چندرا جیارتنے سمیت دیگر نے دائر کیے ہیں۔Sri Lanka Top Court

مدعا علیہ کے طور پر نامزد دیگر افراد میں سابق وزیر خزانہ باسل راجا پکسے کے ساتھ ساتھ سینئر حکام بھی شامل ہیں جو اب سری لنکا مانیٹری بورڈ اور سنٹرل بینک کے ساتھ کام کر رہے ہیں یا اس کی قیادت کر رہے ہیں۔ مہندا راجا پکسے اس سال مئی تک وزیر اعظم رہے اور ان کے بھائی گوٹابایا راجا پکسے جولائی تک صدر رہے۔ گوٹابایا پرتشدد مظاہروں کے بعد سری لنکا سے فرار ہو گئے۔ ان کے ایک اور بھائی تلسی راجا پکسے کو بھی ملک کی معاشی حالت خراب کرنے کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ تینوں بھائیوں نے ملکی معیشت کی تباہی سے پہلے سری لنکا کو پوری طرح اپنے شکنجے میں لے رکھا تھا۔

عدالت نے آڈیٹر جنرل کو ہدایت کی کہ آڈٹ رپورٹ تیار کر کے مانیٹری بورڈ کی جانب سے امریکی ڈالر کے مقابلے سری لنکن روپے کی قدر 203 روپے مقرر کرنے کے فیصلے سے متعلق 3 نومبر تک رپورٹ پیش کی جائے۔ آئی ایم ایف سے اس کے علاوہ، 18 جنوری کو غیر ملکی ذخائر کا استعمال کرتے ہوئے 50 کروڑ روپے کے خودمختار بانڈز کے تصرف سے متعلق تمام معاملات بھی اس آڈٹ میں شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ ان سے ایسی ادائیگیوں سے مرکزی بینک کو ہونے والے نقصان کا آڈٹ کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔

عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر نند لال ویراسنگھے، سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے، سابق وزرائے خزانہ مہندا راجا پکسے اور باسل راجا پکسے، کابینہ، مانیٹری بورڈ، مرکزی بینک کے سابق گورنرز اور سابق سیکرٹری کو دی گئی تمام بات چیت اور سفارشات کیکاپیاں پیش کریں۔

اس معاملے کو عدالت جنوری 2023 میں دوبارہ اٹھائے گی۔ بنچ میں چیف جسٹس جینتا جے سوریا اور جسٹس بوانیکا الوویارے، وجیت ملال گوڈا اور ایل ٹی بی دہدینیا شامل تھے۔

واضح رہے کہ سری لنکا 1948 میں آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے، جس کی وجہ سے بے مثال افراط زر اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔ راجا پاکسے خاندان کو اس بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rajapaksa Launches Peace Campaign سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے نے امن مہم کا آغاز کیا

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.