سری لنکا میں بڑھتے معاشی بحران اور کافی وقت تک بجلی کی عدم دستیابی سے لوگوں کے غصے میں اضافہ ہوگیا ہے۔ جمعرات کو دیر رات دارالحکومت میں صدر گوٹابایا راجا پکشے کی نجی رہائش گاہ کے باہر ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے۔پولیس کو یہاں جمع ہونے والے مشتعل لوگوں کے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے استعمال کے ساتھ تیز پانی کا بوچھار کرنی پڑا۔
اس دوران مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز لیکر’گوٹا گھر واپس جاؤ‘ جیسے کئی حکومت مخالف نعرے لگائے اور حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ ملک کی معیشت کو ٹھیک سے نہیں سنبھال پا رہے ہیں۔واضح رہے کہ سری لنکا میں گزشتہ چند ہفتوں سے معاشی بحران میں اس قدر اضافہ ہو گیا ہے کہ خوردنی اشیاء، ایندھن اور رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ آسمان چھوتی مہنگائی کے باعث عوام کا غصہ پھوٹ پڑا۔
مزید پڑھیں:'سری لنکا کونیا آئین چاہیے، جو اسکے عوام کے مفاد میں ہو'
سری لنکا کے پاس زرمبادلہ کی کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے وہ پرانے قرضے ادا کرنے سے قاصر ہے۔ سری لنکا کے پاس اتنے ڈالر بھی نہیں ہیں کہ وہ قرضہ اتار سکے۔ سری لنکا میں یہ معاشی بحران اس سال کے آغاز سے مزید گہرا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ بہت زیادہ متاثر ہیں۔
یو این آئی