ETV Bharat / international

Sri Lanka Crisis: سری لنکا کا بحران دوسرے ممالک کے لیے وارننگ، آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ IMF on Sri Lanka نے انڈونیشیا میں منعقدہ جی۔20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کی ہائبرڈ میٹنگ میں کہا کہ قرضوں کی بلند سطح اور محدود پالیسی والے ممالک کے لیے سری لنکا کا بحران Sri Lanka Crisis ایک وارننگ ہے۔

IMF
آئی ایم ایف
author img

By

Published : Jul 17, 2022, 10:21 PM IST

کولمبو: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے قرضوں کی بلند سطح اور محدود پالیسی والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکا ایک انتباہی علامت ہے۔ ڈیلی مرر نے جارجیوا کے حوالے سے سنیچر کو کہا کہ سری لنکا اعلی سطح اور محدود پالیسی والے ممالک کے لئے وارننگ کا اشارہ ہے۔ یہ ریمارکس انڈونیشیا میں منعقدہ جی۔20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کی ہائبرڈ میٹنگ میں منیجنگ ڈائریکٹر نے دیئے۔IMF on Sri Lanka

ڈیلی مرر نے ان کے حوالے سے بتایا کہ یوکرین کی جنگ نے اشیائے ضروریہ اور خوراک کی قیمتوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سپلائی چینز میں وبائی امراض سے متعلق مسلسل رکاوٹیں اقتصادی سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہیں۔ نتیجے کے طور پر ہم اس ماہ کے آخر میں اپنے عالمی اقتصادی آؤٹ لک اپ ڈیٹ میں 2022 اور 2023 دونوں کے لیے عالمی نمو میں کمی کی پیش گوئی کریں گے۔ خاص طور پر اگر افراط زر زیادہ مستحکم ہو۔"

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: ملک میں ضروری اشیاء کی فراہمی کے پروگرام کو فوری طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ

دوسری جانب سری لنکا کے کارگذار صدر رانیل وکرما سنگھے نے کہا ہے کہ ملک کو غیر معمولی اقتصادی اور مالیاتی بحران سے بچانے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈیلی مرر نے اتوار کو بتایا کہ جی۔7 اتحاد کی جانب سے سری لنکا کو عالمی بحران کی وجہ سے خوراک پر 14 ملین ڈالر خرچ کرنے کی اجازت دینے کی پیشکش پر وکرما سنگھے نے کہا کہ سری لنکا جیسے تیسری دنیا کے ممالک کو عالمی صورتحال کے سامنے ختم ہونے سے روکنے کے لئے بہت کچھ کیا جانا ہے۔

قائم مقام صدر نے فوڈ سکیورٹی پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوراک عوام کی پہنچ سے باہر ہونے کی وجہ زیادہ مہنگائی ہے۔وکرما سنگھے نے کہا کہ سری لنکا میں تقریباً 60 لاکھ لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔ دیگر رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس کی تعداد 70 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ سری لنکا کی اوسط دھان کی پیداوار عام طور پر 240 لاکھ ٹن ہے۔ تاہم 2021 میں 160 لاکھ ٹن کی پیداوار ہوئی تھی۔ (یو این آئی)

کولمبو: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے قرضوں کی بلند سطح اور محدود پالیسی والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکا ایک انتباہی علامت ہے۔ ڈیلی مرر نے جارجیوا کے حوالے سے سنیچر کو کہا کہ سری لنکا اعلی سطح اور محدود پالیسی والے ممالک کے لئے وارننگ کا اشارہ ہے۔ یہ ریمارکس انڈونیشیا میں منعقدہ جی۔20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کی ہائبرڈ میٹنگ میں منیجنگ ڈائریکٹر نے دیئے۔IMF on Sri Lanka

ڈیلی مرر نے ان کے حوالے سے بتایا کہ یوکرین کی جنگ نے اشیائے ضروریہ اور خوراک کی قیمتوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سپلائی چینز میں وبائی امراض سے متعلق مسلسل رکاوٹیں اقتصادی سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہیں۔ نتیجے کے طور پر ہم اس ماہ کے آخر میں اپنے عالمی اقتصادی آؤٹ لک اپ ڈیٹ میں 2022 اور 2023 دونوں کے لیے عالمی نمو میں کمی کی پیش گوئی کریں گے۔ خاص طور پر اگر افراط زر زیادہ مستحکم ہو۔"

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: ملک میں ضروری اشیاء کی فراہمی کے پروگرام کو فوری طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ

دوسری جانب سری لنکا کے کارگذار صدر رانیل وکرما سنگھے نے کہا ہے کہ ملک کو غیر معمولی اقتصادی اور مالیاتی بحران سے بچانے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈیلی مرر نے اتوار کو بتایا کہ جی۔7 اتحاد کی جانب سے سری لنکا کو عالمی بحران کی وجہ سے خوراک پر 14 ملین ڈالر خرچ کرنے کی اجازت دینے کی پیشکش پر وکرما سنگھے نے کہا کہ سری لنکا جیسے تیسری دنیا کے ممالک کو عالمی صورتحال کے سامنے ختم ہونے سے روکنے کے لئے بہت کچھ کیا جانا ہے۔

قائم مقام صدر نے فوڈ سکیورٹی پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوراک عوام کی پہنچ سے باہر ہونے کی وجہ زیادہ مہنگائی ہے۔وکرما سنگھے نے کہا کہ سری لنکا میں تقریباً 60 لاکھ لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔ دیگر رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس کی تعداد 70 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ سری لنکا کی اوسط دھان کی پیداوار عام طور پر 240 لاکھ ٹن ہے۔ تاہم 2021 میں 160 لاکھ ٹن کی پیداوار ہوئی تھی۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.