اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ عدالت کی جانب سے نااہل ہونے کی صورت میں پارٹی کی قیادت وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کریں گے۔ عمران خان نے یہ بات ہفتہ کو لاہور کے زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں اور وکلاء سے ملاقات میں کہی۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی چیئرمین کو گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے کرپشن سے لے کر دہشت گردی تک کے کئی مقدمات کا سامنا ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرتے ہوئے رینجرز نے انہیں 09 مئی کو 190 ملین پونڈ کے القادر ٹرسٹ کیس کے سلسلے میں گرفتار بھی کیا تھا۔ 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری نے ملک بھر میں تشدد کو جنم دیا، ان کے حامیوں نے پورے ملک میں دفاعی اور عوامی اداروں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی تھی۔ اس کے بعد اعلیٰ اختیاراتی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) نے، جس میں اعلیٰ سویلین اور فوجی قیادت شامل تھی، نے آرمی ایکٹ سمیت متعلقہ قوانین کے تحت فسادیوں کے خلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- Imran Khan Added To No Fly List عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ملک سے باہر جانے پر پابندی
- Pakistan ban on PTI پاکستان میں پی ٹی آئی کو کالعدم تنظیم قرار دینے کی قواعد
9 مئی کی توڑ پھوڑ کے بعد اپنی پارٹی سے لیڈروں کے بڑے پیمانے پر اخراج پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حالات جلد ہی بدلنے والے ہیں اور آنے والے دنوں میں میں ایک بڑا سرپرائز دینے والا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کچھ رہنما مجبوری میں پارٹی چھوڑ رہے ہیں جبکہ کچھ بے نقاب ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کو اپنی پارٹی کا عظیم اثاثہ قرار دیتے ہوئے خان نے کہا کہ پارٹی میں ٹکٹ حاصل کرنا ان کا حق ہے اور پی ٹی آئی اگلے عام انتخابات میں پارٹی چھوڑنے والوں کے باوجود جیتے گی۔ انہوں نے عوام میں اپنی پارٹی کی مقبولیت کا پتہ لگانے کے لیے ریفرنڈم کا مطالبہ بھی کیا۔ ملکی معیشت کو تباہ کرنے پر موجودہ مخلوط حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ بحران کا واحد حل ملک میں انتخابات کا انعقاد ہے۔ (یو این آئی)