دمشق: شام میں حیات تحریر الشام گروپ (ایچ ٹی ایس) کی جانب سے الگ الگ حملوں کے نتیجے میں صوبے ادلب میں 11 فوجی ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایچ ٹی ایس نے صوبہ ادلب میں کفر روما کے قریب شامی فوجی چوکی پر گولے اور راکٹ فائر کیے، جس کے نتیجے میں 8 فوجی ہلاک ہوگئے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسی صوبے میں کفر نابل کے قریب 3 شامی فوجی اسنائپر کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے، ایچ ٹی ایس کے سربراہ القاعدہ کے سابق رکن ہیں۔ شام کے سرکاری میڈیا نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی رپورٹ جاری نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق شمال مغربی صوبے ادلب کا تقریباً نصف حصہ اور ہمسایہ صوبوں حلب، حما اور لطاکیہ سے متصل علاقوں پر ایچ ٹی ایس اور دیگر باغی دھڑوں کا غلبہ ہے۔ صوبہ ادلب 30 لاکھ افراد کا گھر ہے جس میں سے تقریباً آدھے بے گھر ہوگئے ہیں۔ مبصر گروپ کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے بتایا کہ انقرہ اور دمشق کے درمیان میل جول کے پیش نظر 2022 کے اختتام سے عسکریت پسندوں نے ادلب میں فورسز کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھڑوں اور فورسز کے درمیان تصادم اور فائرنگ کے تبادلے میں سال کے آغاز سے اب تک 60 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک ہلاک عسکریت پسند فرانس کا شہری تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Israel Attack on Syria اسرائیلی حملے میں چھ شامی فوجی ہلاک
واضح رہے کہ 2 جنوری 2023 کو اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں کی جانب سے گولان ہائٹ علاقے سے کئے گئے فضائی حملے میں چھ شامی فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ یہ اطلاع روس کی وزارت دفاع کے شام میں مخالف فریقوں کے مصالحتی مرکز کے نائب سربراہ میجر جنرل اولیگ یگوروف نے دی۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا، ’’2 جنوری کو صبح 2 بجے سے 2:06 بجے تک اسرائیلی فضائیہ کے چار ایف-16 طیارے گولان ہائٹس علاقے سے شام کی فضائی حدود میں داخلے کے بغیر دمشق کے قریب دووالی اور بلے ایئرفیلڈ میں فوجی مراکز پر گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ کیا۔" انہوں نے کہا کہ اس حملے میں چھ شامی فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
یو این آئی