ETV Bharat / international

Free Flour Distribution in Pakistan پاکستان میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے دو افراد جاں بحق، متعدد زخمی - پاکستان میں مفت آٹے کی تقسیم

پاکستان کے مختلف شہروں میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے ایک خاتون اور ایک مرد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ وہیں مختلف مقامات پر لوگوں نے آٹے کی تقسیم کے مقامات کو صحیح طریقے سے نہ سنبھال پانے پر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

several injured in stampedes at free flour distribution points in different cities of Pakistan
پاکستان میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے دو افراد جاں بحق، متعدد زخمی
author img

By

Published : Mar 29, 2023, 10:51 PM IST

اسلام آباد: دی نیوز انٹرنیشنل کے مطابق پہلی بھگدڑ ساہیوال میں اس وقت ہوئی جب لوگوں کی بڑی تعداد مفت آٹا لینے کے لیے نکلی اور خواتین بھی لمبی قطاروں میں کھڑی تھیں۔ جوں جوں وقت گزرتا گیا، ہجوم بے چین ہوتا گیا، جس کی وجہ سے آٹے کا تھیلا لینے کی کوشش کرنے والے ہر شخص کے ساتھ بھگدڑ مچ گئی اور ہر کوئی آٹے کا تھیلا لینے کی کوشش کرنے لگا، جس کے نتیجے میں بھگدڑ میں ایک خاتون کی موت ہوگئی جب کہ 46 افراد زخمی بھی ہوگئے۔ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی مقامات پر لوگوں نے آٹے کی تقسیم کے وقت بد نظمی کی وجہ سے حکومت کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا۔

رپورٹ کے مطابق آٹا مانگنے والوں پر پولیس کے لاٹھی چارج کی بھی اطلاعات ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ساہیوال اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر موقع پر پہنچ گئے وہیں ساہیوال انسپکٹر آصف سرور نے لاٹھی چارج کے الزام کی تردید کی ہے۔ وہیں دوسری بگدڑ کا واقعہ رحیم یار خان میں مفت آٹا لینے کے دوران پیش آیا جہان ایک 73 سالہ ضعیف شخص ہلاک ہوگیا جب کہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق جھنگ میں خواتین نے گورنمنٹ گریجویٹ بوائز کالج میں آٹے کی تقسیم کے مقام پر معمر خاتون پر مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔ خواتین نے الزام لگایا کہ عملے کی جانب سے آٹے کے تھیلوں کی تقسیم کے دوران امتیازی رویہ اپنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے انہیں باعزت طریقے سے آٹے کے تھیلے فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن تقسیم مراکز کی صورتحال کچھ اور ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق، پشاور میں مختلف مقامات پر سرکاری گندم کے آٹے کی مفت فراہمی پر احتجاج اور جھڑپیں دیکھنے میں آئیں کیونکہ سٹی پولیس نے صورتحال کو کنٹرول کرنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کیا۔ مفت آٹا نہ ملنے پر مظاہرین نے کوہاٹ روڈ بلاک کر دی جس سے ٹریفک جام ہو گیا۔ انہوں نے شکایت کی کہ انہیں سارا دن لمبی قطاروں میں انتظار کرنا پڑا پھر بھی وہ خالی ہاتھ گھر لوٹے اور دعویٰ کیا کہ سیاسی وابستگیوں کو ذہن میں رکھ کر اقربا پروری کی بنیاد پر آٹا تقسیم کیا جا رہا ہے۔ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق مفت سرکاری آٹا نہ ملنے کی شکایات ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہیں۔ ننکانہ صاحب میں مفت آٹے کی تقسیم کے مقامات پر بدانتظامی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:

حال ہی میں، جماعت اسلامی (جے آئی) نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر کے لوگوں کو رعایتی قیمتوں پر آٹا دستیاب کیا جائے اور حکومت پر الزام لگایا کہ وہ آٹے کی تقسیم کے مقامات پر غریبوں خصوصاً خواتین کی تذلیل کر رہی ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں، جماعت اسلامی کے تحصیل امیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ خواتین کی بے عزتی کی گئی کیونکہ انہیں 10 کلو آٹے کا تھیلا لینے کے لیے لمبی قطاروں میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت خواتین کی بے عزتی کرتی رہی تو جماعت اسلامی کے ملازمین سڑکوں پر آئیں گے۔

اسلام آباد: دی نیوز انٹرنیشنل کے مطابق پہلی بھگدڑ ساہیوال میں اس وقت ہوئی جب لوگوں کی بڑی تعداد مفت آٹا لینے کے لیے نکلی اور خواتین بھی لمبی قطاروں میں کھڑی تھیں۔ جوں جوں وقت گزرتا گیا، ہجوم بے چین ہوتا گیا، جس کی وجہ سے آٹے کا تھیلا لینے کی کوشش کرنے والے ہر شخص کے ساتھ بھگدڑ مچ گئی اور ہر کوئی آٹے کا تھیلا لینے کی کوشش کرنے لگا، جس کے نتیجے میں بھگدڑ میں ایک خاتون کی موت ہوگئی جب کہ 46 افراد زخمی بھی ہوگئے۔ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی مقامات پر لوگوں نے آٹے کی تقسیم کے وقت بد نظمی کی وجہ سے حکومت کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا۔

رپورٹ کے مطابق آٹا مانگنے والوں پر پولیس کے لاٹھی چارج کی بھی اطلاعات ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ساہیوال اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر موقع پر پہنچ گئے وہیں ساہیوال انسپکٹر آصف سرور نے لاٹھی چارج کے الزام کی تردید کی ہے۔ وہیں دوسری بگدڑ کا واقعہ رحیم یار خان میں مفت آٹا لینے کے دوران پیش آیا جہان ایک 73 سالہ ضعیف شخص ہلاک ہوگیا جب کہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق جھنگ میں خواتین نے گورنمنٹ گریجویٹ بوائز کالج میں آٹے کی تقسیم کے مقام پر معمر خاتون پر مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔ خواتین نے الزام لگایا کہ عملے کی جانب سے آٹے کے تھیلوں کی تقسیم کے دوران امتیازی رویہ اپنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے انہیں باعزت طریقے سے آٹے کے تھیلے فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن تقسیم مراکز کی صورتحال کچھ اور ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق، پشاور میں مختلف مقامات پر سرکاری گندم کے آٹے کی مفت فراہمی پر احتجاج اور جھڑپیں دیکھنے میں آئیں کیونکہ سٹی پولیس نے صورتحال کو کنٹرول کرنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کیا۔ مفت آٹا نہ ملنے پر مظاہرین نے کوہاٹ روڈ بلاک کر دی جس سے ٹریفک جام ہو گیا۔ انہوں نے شکایت کی کہ انہیں سارا دن لمبی قطاروں میں انتظار کرنا پڑا پھر بھی وہ خالی ہاتھ گھر لوٹے اور دعویٰ کیا کہ سیاسی وابستگیوں کو ذہن میں رکھ کر اقربا پروری کی بنیاد پر آٹا تقسیم کیا جا رہا ہے۔ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق مفت سرکاری آٹا نہ ملنے کی شکایات ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہیں۔ ننکانہ صاحب میں مفت آٹے کی تقسیم کے مقامات پر بدانتظامی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:

حال ہی میں، جماعت اسلامی (جے آئی) نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر کے لوگوں کو رعایتی قیمتوں پر آٹا دستیاب کیا جائے اور حکومت پر الزام لگایا کہ وہ آٹے کی تقسیم کے مقامات پر غریبوں خصوصاً خواتین کی تذلیل کر رہی ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں، جماعت اسلامی کے تحصیل امیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ خواتین کی بے عزتی کی گئی کیونکہ انہیں 10 کلو آٹے کا تھیلا لینے کے لیے لمبی قطاروں میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت خواتین کی بے عزتی کرتی رہی تو جماعت اسلامی کے ملازمین سڑکوں پر آئیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.