ETV Bharat / international

Israel Journalist Enters Makkah: سعودی پولیس نے اسرائیلی صحافی کی مدد کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا

مکہ کی علاقائی پولیس نے ایک نامعلوم سعودی شہری کو گرفتار کیا ہے جس نے اسرائیلی رپورٹر Israel Journalist کو مکہ میں داخل ہونے اور چھپنے میں مدد کی تھی۔ اسرائیلی صحافی کے مکہ میں داخل ہونے پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا جس میں سعودی عرب کے لوگوں سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں نے مقدس سرزمین پامالی پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ Israel Journalist Enters Makkah

Israel Journalist Enters Makkah
یہودی اسرائیلی صحافی گل تماری
author img

By

Published : Jul 23, 2022, 11:01 PM IST

سعودی پولیس نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کے بعد کہا کہ ایک سعودی شخص جس نے مبینہ طور پر ایک یہودی اسرائیلی صحافی Israel Journalist کی مقدس شہر مکہ میں داخل ہونے میں مدد کی تھی، کو گرفتار کر لیا ہے۔ دراصل اسرائیلی چینل 13 کے صحافی گِل تماری نے پیر کے روز غیر مسلموں پر پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلام کے مقدس ترین شہر مکہ میں داخل ہوتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو ٹوئٹر پر پوسٹ کی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر سعودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔Israel Journalist Enters Makkah

ایک پولیس ترجمان نے جمعہ کو سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے ذریعہ بتایا کہ مکہ کی علاقائی پولیس نے "ایک شہری کو غیر مسلم صحافی کی منتقلی اور داخلے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر عدالت کے حوالے کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے تماری کا نام نہیں لیا لیکن کہا کہ وہ ایک امریکی شہری ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے امریکی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں داخل ہوا تھا کیونکہ مملکت کے اسرائیل کے ساتھ کوئی رسمی تعلقات نہیں ہیں۔

اس کا مقدمہ استغاثہ کو بھی بھیجا گیا ہے کہ ان کے خلاف قوانین کے مطابق ضروری طریقہ کار اختیار کیا جائے گا، اور اسرائیلی شہری اب مملکت میں نہیں ہے۔واضح رہے کہ مکہ میں کسی بھی قومیت کے مسلمان داخل ہو سکتے ہیں اور غیر مسلموں کو داخلے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ مکہ کے حدود میں تمام لوگوں کے لیے ایک خاص ضابطہ اخلاق اور طرز عمل کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں عاجزی، پاکیزگی اور نماز کی مخصوص شکلیں شامل ہیں۔

  • عملية الاستفزاز والوقاحة الممنهجة مستمرة، مراسل القناة الـ ١٣ العبرية يدخل لمكة والأراضي المقدسة متجرأ على الدين وفي مخالفة صريحة للقانون ضاربا بعرض الحائط مشاعر المسلمين.

    pic.twitter.com/t8seCl9UyJ

    — عمر .. لا لزيادة الانتاج (@oamaz7) July 18, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اپنے تقریباً 10 منٹ کے کلپ میں، اسرائیلی صحافی گل تماری کوہِ عرفات کا دورہ کرتا ہے، جہاں ہر سال حج کے وقت مسلمان حجاج یہاں جمع ہوتے ہیں۔ جسے وقوف عرفہ کہا جاتا ہے اور یہ مناسک حج کا سب سے اہم رکن ہوتا ہے۔ اسارئیلی صحافی واضح کرتا ہے کہ وہ جانتا ہے کہ وہ جو کچھ کر رہا ہے وہ غیر قانونی ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی جگہ کی نمائش کرنا چاہتا تھا جو ہمارے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کے لیے بہت اہم ہے۔ تماری نے عرفات کے میدان کو چھوڑ دیا جب اس نے کہا کہ مذہبی پولیس نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اس سے سوالات پوچھنا شروع کر دیے کہ وہ مسلمان ہے یا نہیں۔

اسرائیلی صحافی تماری کے مکہ میں غیر قانونی داخلے پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا۔ مسلمانوں اور سعودی عرب کے لوگوں نے اس دھوکہ دہی اور مقدس مقامات کی پامالی پر غم و غصے کا اظہار کیا۔

سوشل میڈیا میں ایک صارف نے لکھا کہ اگر وہ مسلمان ہے تو اس کی قومیت سے قطع نظر اس کا استقبال کیا جائے گا، لیکن اگر وہ مسلمان نہیں ہے تو میں امید کرتا ہوں کہ اس سے اور ان تمام لوگوں سے تفتیش کی جائے گی جنہوں نے اس کے ساتھ تعاون کیا تھا اور معلوم کیا جائے گا کہ وہ مقدس سرزمین میں کیسے داخل ہوا۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے جس چیز سے منع کیا ہے، اسے برداشت اور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ سعودی میڈیا جو کچھ ہم جانتے ہیں اسے نظر انداز کر رہا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ وہ ایک اسرائیلی صحافی ہے جس کے پاس امریکی پاسپورٹ ہے، اور آپ سب اسے جانتے ہیں، اور سعودی حکومت خود بھی یہ جانتی ہے، اور اسے اسرائیلی میڈیا کمپنی میں بطور رپورٹر کام کرنے کی خصوصی اجازت دی ہے۔ ویڈیو میں خود صحافی نے فخر کیا کہ وہ مکہ میں داخل ہونے والا پہلا اسرائیلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Saudi-Israeli relations: سعودی عرب شرائط کے ساتھ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے لیے تیار

Jeddah Summit: جدہ سربراہی اجلاس میں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں سلامتی اور استحکام کے عزم کا اعادہ کیا

قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران پر مشترکہ خدشات کے درمیان سعودی اسرائیل تعلقات خاموشی سے بڑھ رہے ہیں۔ عوامی طور پر مملکت کا اصرار ہے کہ اس کی پالیسی یہ ہے کہ مکمل تعلقات صرف اسی صورت میں ہو سکتے ہیں جب فلسطینی ریاست اور حقوق کی ضمانت دی جائے۔

یہ رپورٹ نشر ہونے کے بعد اسرائیلی رپورٹر اور چینل 13 نے ٹویٹر پر جواب دیا، نیوز چینل نے عبرانی اور عربی دونوں زبانوں میں، کہا کہ تماری کی رپورٹ "صحافی تجسس" اور چیزوں کو پہلے ہاتھ سے دیکھنے اور گواہی دینے کی خواہش سے کارفرما تھی۔

سعودی پولیس نے زائرین سے مکہ اور مملکت میں اسلام کے مقدس ترین مقامات کے تئیں سعودی عرب کے قوانین کا احترام کرنے کی اپیل کی۔

سعودی پولیس نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کے بعد کہا کہ ایک سعودی شخص جس نے مبینہ طور پر ایک یہودی اسرائیلی صحافی Israel Journalist کی مقدس شہر مکہ میں داخل ہونے میں مدد کی تھی، کو گرفتار کر لیا ہے۔ دراصل اسرائیلی چینل 13 کے صحافی گِل تماری نے پیر کے روز غیر مسلموں پر پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلام کے مقدس ترین شہر مکہ میں داخل ہوتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو ٹوئٹر پر پوسٹ کی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر سعودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔Israel Journalist Enters Makkah

ایک پولیس ترجمان نے جمعہ کو سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے ذریعہ بتایا کہ مکہ کی علاقائی پولیس نے "ایک شہری کو غیر مسلم صحافی کی منتقلی اور داخلے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر عدالت کے حوالے کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے تماری کا نام نہیں لیا لیکن کہا کہ وہ ایک امریکی شہری ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے امریکی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں داخل ہوا تھا کیونکہ مملکت کے اسرائیل کے ساتھ کوئی رسمی تعلقات نہیں ہیں۔

اس کا مقدمہ استغاثہ کو بھی بھیجا گیا ہے کہ ان کے خلاف قوانین کے مطابق ضروری طریقہ کار اختیار کیا جائے گا، اور اسرائیلی شہری اب مملکت میں نہیں ہے۔واضح رہے کہ مکہ میں کسی بھی قومیت کے مسلمان داخل ہو سکتے ہیں اور غیر مسلموں کو داخلے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ مکہ کے حدود میں تمام لوگوں کے لیے ایک خاص ضابطہ اخلاق اور طرز عمل کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں عاجزی، پاکیزگی اور نماز کی مخصوص شکلیں شامل ہیں۔

  • عملية الاستفزاز والوقاحة الممنهجة مستمرة، مراسل القناة الـ ١٣ العبرية يدخل لمكة والأراضي المقدسة متجرأ على الدين وفي مخالفة صريحة للقانون ضاربا بعرض الحائط مشاعر المسلمين.

    pic.twitter.com/t8seCl9UyJ

    — عمر .. لا لزيادة الانتاج (@oamaz7) July 18, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اپنے تقریباً 10 منٹ کے کلپ میں، اسرائیلی صحافی گل تماری کوہِ عرفات کا دورہ کرتا ہے، جہاں ہر سال حج کے وقت مسلمان حجاج یہاں جمع ہوتے ہیں۔ جسے وقوف عرفہ کہا جاتا ہے اور یہ مناسک حج کا سب سے اہم رکن ہوتا ہے۔ اسارئیلی صحافی واضح کرتا ہے کہ وہ جانتا ہے کہ وہ جو کچھ کر رہا ہے وہ غیر قانونی ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی جگہ کی نمائش کرنا چاہتا تھا جو ہمارے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کے لیے بہت اہم ہے۔ تماری نے عرفات کے میدان کو چھوڑ دیا جب اس نے کہا کہ مذہبی پولیس نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اس سے سوالات پوچھنا شروع کر دیے کہ وہ مسلمان ہے یا نہیں۔

اسرائیلی صحافی تماری کے مکہ میں غیر قانونی داخلے پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا۔ مسلمانوں اور سعودی عرب کے لوگوں نے اس دھوکہ دہی اور مقدس مقامات کی پامالی پر غم و غصے کا اظہار کیا۔

سوشل میڈیا میں ایک صارف نے لکھا کہ اگر وہ مسلمان ہے تو اس کی قومیت سے قطع نظر اس کا استقبال کیا جائے گا، لیکن اگر وہ مسلمان نہیں ہے تو میں امید کرتا ہوں کہ اس سے اور ان تمام لوگوں سے تفتیش کی جائے گی جنہوں نے اس کے ساتھ تعاون کیا تھا اور معلوم کیا جائے گا کہ وہ مقدس سرزمین میں کیسے داخل ہوا۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے جس چیز سے منع کیا ہے، اسے برداشت اور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ سعودی میڈیا جو کچھ ہم جانتے ہیں اسے نظر انداز کر رہا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ وہ ایک اسرائیلی صحافی ہے جس کے پاس امریکی پاسپورٹ ہے، اور آپ سب اسے جانتے ہیں، اور سعودی حکومت خود بھی یہ جانتی ہے، اور اسے اسرائیلی میڈیا کمپنی میں بطور رپورٹر کام کرنے کی خصوصی اجازت دی ہے۔ ویڈیو میں خود صحافی نے فخر کیا کہ وہ مکہ میں داخل ہونے والا پہلا اسرائیلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Saudi-Israeli relations: سعودی عرب شرائط کے ساتھ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے لیے تیار

Jeddah Summit: جدہ سربراہی اجلاس میں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں سلامتی اور استحکام کے عزم کا اعادہ کیا

قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران پر مشترکہ خدشات کے درمیان سعودی اسرائیل تعلقات خاموشی سے بڑھ رہے ہیں۔ عوامی طور پر مملکت کا اصرار ہے کہ اس کی پالیسی یہ ہے کہ مکمل تعلقات صرف اسی صورت میں ہو سکتے ہیں جب فلسطینی ریاست اور حقوق کی ضمانت دی جائے۔

یہ رپورٹ نشر ہونے کے بعد اسرائیلی رپورٹر اور چینل 13 نے ٹویٹر پر جواب دیا، نیوز چینل نے عبرانی اور عربی دونوں زبانوں میں، کہا کہ تماری کی رپورٹ "صحافی تجسس" اور چیزوں کو پہلے ہاتھ سے دیکھنے اور گواہی دینے کی خواہش سے کارفرما تھی۔

سعودی پولیس نے زائرین سے مکہ اور مملکت میں اسلام کے مقدس ترین مقامات کے تئیں سعودی عرب کے قوانین کا احترام کرنے کی اپیل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.