ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت نہیں آئیں گے۔ روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعہ کو یہاں میڈیا کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ پوتن ستمبر میں جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے بھارت کے دورے کا منصوبہ نہیں بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ زور خصوصی فوجی آپریشن پر ہے۔ جی-20 سربراہی اجلاس 9 اور 10 ستمبر کو نئی دہلی کے پرگتی میدان میں نو تعمیر شدہ بھارت منڈپم میں منعقد ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ پوتن جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں منعقد ہونے والی 15ویں برکس سربراہی کانفرنس میں ذاتی طور پر شرکت کے لیے نہیں گئے تھے بلکہ ان کی نمائندگی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کی۔ سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ پوتن نے ذاتی طور پر برکس سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اس وجہ سے کیا ہوگا کیونکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے مارچ میں یوکرینی بچوں کو روس منتقل کرنے کی مبینہ اسکیم پر ان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا چونکہ جنوبی افریقہ آئی سی سی کا دستخط کنندہ ممبر ہے اس لیے آئی سی سی کو توقع تھی کہ اگر پوتن جنوبی افریقہ میں موجود ہوتے تو جنوبی افریقہ پوتن کی گرفتاری میں مدد کرتا۔
یہ بھی پڑھیں:
- روسی صدر کی گرفتاری اعلان جنگ کے مترادف ہوگی، رامفوسا
- عالمی عدالت کا پوتن کے خلاف گرفتاری وارنٹ، روس نے حکمنامے کو ٹوائلٹ پیپر بتایا
واضح رہے کہ جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس بھارت کی صدارت میں قومی دارالحکومت میں ہونے والا ہے۔ جس کی وجہ سے دہلی پولیس کے حکام اس میگا ایونٹ کے پیش نظر مندوبین کی آمد کے دوران گاڑیوں کی ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات میں مصروف ہیں۔ اسی وجہ سے دہلی حکومت نے 8، 9 اور 10 ستمبر کو عام تعطیل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے۔