کیف: روس نے ماریوپول میں ازووسٹل اسٹیل پلانٹ پر فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کے اسٹیل پلانٹ کی حفاظت کرنے والے فوجیوں نے اب ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ روس کی وزارت دفاع نے جمعے کو دیر گئے کہا، ’’ازووسٹل کے بیسمنٹ میں جہاں باغی پناہ لئے ہوئے تھے، اسے بھی اب روسی فوج نے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔‘‘ وزارت نے کہا، یوکرین کے اس بندرگاہ شہر پر جیت حاصل کرنے کے لئے مہینوں جاری جنگ اب اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے۔Russia Ukraine War
وزارت نے کہا، "یہاں سے 531 یوکرینی فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کے بعد ماریوپول شہر اور اس کے اسٹیل پلانٹس اب مکمل طور پر آزاد ہیں۔" بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ پلانٹ علاقے سے باقی فوجیوں کووہاں سے نکالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے یوکرین کے ایک ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے جمعہ کو کہا تھا، "آج فوج کے جوانوں کو فوجی کمانڈ کی طرف سے واضح اشارہ ملا ہے کہ وہ وہاں سے نکل جائیں اور اپنی جان بچائیں۔"
یہ بھی پڑھیں: NATO Chief on Concerns of Turkey: نیٹو کے سربراہ نے ترکی کے تحفظات کو دور کرنے کا عزم کیا
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کا یہ بندرگاہی شہر کئی ہفتوں تک روسی افواج کے گھیرے میں تھا۔ اس دوران یہاں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت متعدد شہری پھنسے رہے۔ دریں اثنا، رپورٹ کے مطابق، روسی سیکیورٹی فورسز نے کسی بھی طرح کی انسانی امداد کو روک دیا، پلانٹ پر بمباری کی اور اس کی باقی سیکیورٹی فورسز نے ان کے سامنے اپنے ہتھیار ڈال دئے۔ عسکری تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ماریوپول پر قبضہ اس وقت بہت علامتی ہے۔ جمعہ کو ہونے والی دیگر پیش رفت میں مغربی ممالک نے یوکرین کو اربوں روپے کی مزید مالی امداد دی اور ڈانباس میں لڑائی شدت اختیار کر گئی۔