کیف: یوکرینی فوج اور اقوام متحدہ کے ماہرین نے الزام لگایا ہے کہ روسی فوج نے جان بوجھ کر اپریل میں یوکرین کی پانی کی سپلائی منقطع کر دی تھی۔ یوکرین کے جنوبی ساحلی شہر میکولاف کے گھروں میں گزشتہ چھ ماہ سے پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ یہ اطلاع منگل کو بی بی سی نے دی۔
سیٹلائٹ امیجز اور ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ روسی کنٹرول میں شہر جانے والی پائپ لائن کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا۔Russia Ukraine War
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق روس نے حالیہ دنوں میں متعدد بار یوکرین کی بجلی اور پانی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے پورے ملک میں سپلائی میں کمی ہے۔ شہری زندگی کے لیے ضروری وسائل کو نقصان پہنچانا یا تباہ کرنا بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے۔
میکولائیف کی سڑکوں پر پینے کا صاف پانی جمع کرنے کے لیے لوگوں کی لمبی قطاریں روس کی جانب سے مسلسل گولہ باری کی وجہ سے بہت خطرناک ہیں۔ یہ شہر روسی حملے کے بعد سے یوکرین کے کنٹرول میں رہا ہے۔ اس سال اپریل میں یوکرین کے ایک اخبار نے کچھ تصاویر شائع کی تھیں جس میں کہا گیا تھا کہ روسی افواج نے میکولاف کی واحد پانی کی سپلائی پائپ لائن کو نقصان پہنچایا ہے۔
یو این آئی