ETV Bharat / international

Stop Russia-Ukraine War Immediately جنگ بند ہونی چاہیے، شیخ حسینہ

شیخ حسینہ نے کہا کہ ہم بہتر تعاون اور یکجہتی، مشترکہ خوشحالی اور اجتماعی عمل کے ساتھ ایک پرامن دنیا دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک دنیا کا اشتراک کرتے ہیں اور ہم اسے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے بہتر حالت میں چھوڑنے کے لیے پابند عہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین روس تنازع کا خاتمہ چاہتے ہیں۔‘‘Hasina tells UN General Assembly as Russia-Ukraine conflict rages

شیخ حسینہ
شیخ حسینہ
author img

By

Published : Sep 24, 2022, 5:17 PM IST

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بحرانوں اور تنازعات کے حل کے لیے بات چیت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ایک پرامن دنیا کی تعمیر کے لیے ہتھیاروں کی دوڑ، جنگ اور پابندیوں کو روکے۔ محترمہ حسینہ نے جمعہ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں عالمی برادری سے درخواست کرتی ہوں کہ ہتھیاروں کی دوڑ، جنگ اور پابندیاں بند ہونی چاہئیں، بچوں کے لیے خوراک اور ان کی حفاظت ضروری ہے۔ اس کے لئے امن قائم کیا جائے۔"Hasina tells UN General Assembly as Russia-Ukraine conflict rages

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جنگ کے اشتعال میں اقتصادی پابندیاں اوردیگر پابندیاں کبھی کسی قوم کے لیے بہتر نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ تنازع کی بنیادی وجوہات کو حل کیے بغیر ہم امن برقرار نہیں رکھ سکتے۔" حسینہ نے کہا کہ ہم بہتر تعاون اور یکجہتی، مشترکہ خوشحالی اور اجتماعی عمل کے ساتھ ایک پرامن دنیا دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک دنیا کا اشتراک کرتے ہیں اور ہم اسے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے بہتر حالت میں چھوڑنے کے لئے پابند عہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین روس تنازع کا خاتمہ چاہتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ایک ملک کو سزا دینے پر اس کے خلاف پابندیاں اور خواتین اور بچوں سمیت پوری دنیا کو سزا دی جا رہی ہے۔ "اس کا اثر صرف ایک ملک تک محدود نہیں ہے، بلکہ لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو زیادہ خطرے میں ڈالتا ہے اور ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ لوگ خوراک، رہائش، صحت اور تعلیم سے محروم ہیں۔ بچوں کو سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ ان کا مستقبل تاریکی میں گم ہے۔"

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 77 واں اجلاس 13 سے 27 ستمبر تک نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہو رہا ہے جس میں 193 رکن ممالک کے سربراہان مملکت اور حکومتیں شرکت کر رہی ہیں۔ کووڈ-19 وبا کے پھیلنے کے بعد پہلی بار انفرادی شکل میں اس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ یہ سیشن ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب عالمی بحران خوراک کی عدم تحفظ، آب و ہوا کے اہداف بڑے پیمانے پر نامکمل اور بگڑتی ہوئی عدم مساوات کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:Sheikh Hasina on Rohingya Migrants بنگلہ دیش میں روہنگیا باشندوں کی موجودگی ہماری حکومت کے لیے چیلنج، شیخ حسینہ

یواین آئی

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بحرانوں اور تنازعات کے حل کے لیے بات چیت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ایک پرامن دنیا کی تعمیر کے لیے ہتھیاروں کی دوڑ، جنگ اور پابندیوں کو روکے۔ محترمہ حسینہ نے جمعہ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں عالمی برادری سے درخواست کرتی ہوں کہ ہتھیاروں کی دوڑ، جنگ اور پابندیاں بند ہونی چاہئیں، بچوں کے لیے خوراک اور ان کی حفاظت ضروری ہے۔ اس کے لئے امن قائم کیا جائے۔"Hasina tells UN General Assembly as Russia-Ukraine conflict rages

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جنگ کے اشتعال میں اقتصادی پابندیاں اوردیگر پابندیاں کبھی کسی قوم کے لیے بہتر نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ تنازع کی بنیادی وجوہات کو حل کیے بغیر ہم امن برقرار نہیں رکھ سکتے۔" حسینہ نے کہا کہ ہم بہتر تعاون اور یکجہتی، مشترکہ خوشحالی اور اجتماعی عمل کے ساتھ ایک پرامن دنیا دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک دنیا کا اشتراک کرتے ہیں اور ہم اسے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے بہتر حالت میں چھوڑنے کے لئے پابند عہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین روس تنازع کا خاتمہ چاہتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ایک ملک کو سزا دینے پر اس کے خلاف پابندیاں اور خواتین اور بچوں سمیت پوری دنیا کو سزا دی جا رہی ہے۔ "اس کا اثر صرف ایک ملک تک محدود نہیں ہے، بلکہ لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو زیادہ خطرے میں ڈالتا ہے اور ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ لوگ خوراک، رہائش، صحت اور تعلیم سے محروم ہیں۔ بچوں کو سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ ان کا مستقبل تاریکی میں گم ہے۔"

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 77 واں اجلاس 13 سے 27 ستمبر تک نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہو رہا ہے جس میں 193 رکن ممالک کے سربراہان مملکت اور حکومتیں شرکت کر رہی ہیں۔ کووڈ-19 وبا کے پھیلنے کے بعد پہلی بار انفرادی شکل میں اس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ یہ سیشن ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب عالمی بحران خوراک کی عدم تحفظ، آب و ہوا کے اہداف بڑے پیمانے پر نامکمل اور بگڑتی ہوئی عدم مساوات کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:Sheikh Hasina on Rohingya Migrants بنگلہ دیش میں روہنگیا باشندوں کی موجودگی ہماری حکومت کے لیے چیلنج، شیخ حسینہ

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.