کیف کے علاقائی پولیس کے سربراہ آندرے نیبیتوف نے جمعے کے روز کہا کہ روسی افواج کے علاقے سے نکل جانے کے بعد 900 شہریوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ لاشوں کی تفتیش کی گئی اور تفصیلی تجزیہ کے لیے فارنسک طبی اداروں کو بھیج دیا گیاتھا۔ سی این این نے ہفتے کو بتایا کہ نیبیٹوف نے یہ بھی کہا کہ شیوچینکو گاؤں میں کچھ لوگوں کی لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ،’وہ تمام مقامی شہری تھے، جنھیں بدقسمتی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا‘۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو گولی ماری گئی، ان میں سے کچھ کے بازوؤں میں سفید پٹی بندھی ہوئی تھی جو روسی فوج سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے امن کی التجا کر رہے تھے۔
دوسری جانب روس نے مزید حملے کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ روسی افواج نے مشرقی یوکرین میں تازہ کارروائی کے لیے تیاریاں تیز کر دی ہیں جبکہ جنوبی بندرگاہی شہر ماریوپول میں لڑائی جاری ہے۔واضح رہے کہ یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے آغاز کو 50 دن سے زیادہ ہو چکے ہیں۔Russia Ukraine War
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: یوکرین کا دعویٰ، روسی حملے میں 191 بچے ہلاک، 350 سے زائد زخمی
وہیں دوسری جانب یوکرین میں ٹرانسپورٹ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہونے سے انسانی امداد پہنچانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ برطانیہ کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز کہا کہ یوکرین پر روسی حملے میں ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کے بعد اسے روس کے زیر قبضہ علاقوں میں انسانی امداد پہنچانے میں دشوار کن چیلنج کا سامنا ہے۔ برطانوی وزارت نے ٹویٹ کیا، "یوکرین کے جنگ سے متاثرہ علاقوں میں سڑکیں تباہ ہوگئی ہیں۔ روسی فوجیوں نے پلوں کو نقصان پہنچایا ہے اور بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں۔ وزارت نے کہا کہ چیرنی ہیف سمیت اس کے آس پاس ندی پر واحد پل کے علاوہ باقی تمام تباہ ہو چکے ہیں۔