ماسکو: روس کی سب سے بڑی گیس پائن لائن نورڈ اسٹریم کی دیکھ بھال کے عمل کے دوران 10 دنوں سے بند ہونے والی یورپ کی گیس سپلائی ایک بار پھر سے شروع ہوگئی ہے۔ بی بی سی نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ اس دوران یہ خطرہ بھی سامنے آیا کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے یورپی یونین کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کے جواب میں روس یورپ کو گیس کی سپلائی کم کر سکتا ہے۔ یورپی کمیشن نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ اگر روس گیس کی سپلائی روکتا ہے تو اگلے سات ماہ کے دوران گیس کی سپلائی پر اپنا انحصار 15 فیصد کم کر دیں۔Resumes Gas Supplies To Europe
روس نے گزشتہ سال یورپ کی قدرتی گیس کی طلب کا 40 فیصد فراہم کیا۔ جرمنی سال 2020 میں اس گیس کا سب سے بڑا درآمد کنندہ تھا لیکن اس نے روسی گیس پر انحصار 55 فیصد سے کم کر کے اب 35 فیصد کر دیا ہے اور اس کا مقصد روس سے گیس کی سپلائی مکمل طور پر بند کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Serbia Agrees to Buy Russian Gas: سربیا روس سے گیس خریدنے کو تیار، پاکستان کا تیل اور گندم خریدنے پر غور
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے صحافیوں کو بتایا کہ سرکاری گیس فرم گیزپروم اپنے پہلے کے تمام معاہدوں کو پورا کرے گی اور پائپ لائن سے گیس کی سپلائی آج صبح سے بحال کر دی گئی ہے، تاہم ایک ترجمان نے کہا کہ پائپ لائن اپنی صلاحیت کے صرف 40 فیصد کے مطابق ہے، اس وقت وہی سپلائی ہو رہی ہے جو جون کے وسط میں تھی۔ دوسری جانب گیز پروم نے ایک جرمن کمپنی سیمنز انرجی پر گیس کی سپلائی روکنے کا الزام لگایا ہے کہ اس کمپنی میں سروس کے لیے گئے سامان بروقت واپس نہیں کیا، اس وجہ سے گیس پائپ لائن کی سپلائی متاثر ہوئی۔ (یو این آئی)