ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے صدر ولادیمیر پوتن کو قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔ روسی صدر کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین نے منگل کی رات کریملن پر ڈرون حملہ کیا۔ اس کا مقصد صدر پوتن کو قتل کرنا تھا۔ ماسکو کے رہائشیوں نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے کے فوراً بعد کریملن کی دیواروں کے پیچھے دھماکوں کی آوازیں بھی سنی۔ اس کے بعد کریملن کے اوپر آسمان پر دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ ایک مقامی چینل نے مقامی رہائشیوں کی ریکارڈ شدہ ویڈیو فوٹیج بھی شیئر کی۔ تاہم اس حملے میں یوکرین کے ملوث ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
-
Russia preparing for large-scale terrorist attack. Ukraine wages an exclusively defensive war and does not attack targets on the territory of the Russian Federation: Ukraine on Russia's allegations of drone attack on Kremlin https://t.co/nU7r5iGclU
— ANI (@ANI) May 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Russia preparing for large-scale terrorist attack. Ukraine wages an exclusively defensive war and does not attack targets on the territory of the Russian Federation: Ukraine on Russia's allegations of drone attack on Kremlin https://t.co/nU7r5iGclU
— ANI (@ANI) May 3, 2023Russia preparing for large-scale terrorist attack. Ukraine wages an exclusively defensive war and does not attack targets on the territory of the Russian Federation: Ukraine on Russia's allegations of drone attack on Kremlin https://t.co/nU7r5iGclU
— ANI (@ANI) May 3, 2023
روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کریملن نے دھمکی دی ہے کہ روس جہاں اور جب مناسب سمجھے جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ کریملن نے اس واقعے کو منصوبہ بند دہشت گردانہ حملہ اور روس کے صدر کو قتل کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین نے دو ڈرونز سے کریملن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ دونوں ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ دو بغیر پائلٹ گاڑیاں (ڈرون) روس کی طرف بھیجی گئیں۔ ان کا ہدف صدر پوتن کی رہائش گاہ تھی۔ ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔ ہم اسے ایک منصوبہ بند دہشت گردی کی کارروائی سمجھتے ہیں
روسی صدر کے دفتر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ڈرون حملے کے وقت صدر پوتن کریملن میں موجود نہیں تھے۔ پیسکوف نے یہ نہیں بتایا کہ پوتن اس وقت کہاں موجود تھے۔ کریملن نے کہا ہے کہ اس ڈرون حملے سے پوٹن کا کام متاثر نہیں ہوا۔ وہ پہلے سے طے شدہ وقت اور پلان کے مطابق اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ ڈرون حملہ یوم فتح کے موقع پر کیا گیا۔
مزید پڑھیں: