روس نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے پر امریکہ کی سرزنش کی ہے۔ روس نے کہا کہ یہ امریکہ کی طرف سے اپنے خود غرض مقاصد کے حصول کے لیے مداخلت کی ایک اور کوشش ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ ’’پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے رواں سال 23 اور 24 فروری کو ماسکو کے دورے کے اعلان کے فوراً بعد امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے وزیر اعظم پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا اور دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے لیے الٹی میٹم بھی دیا گیا ہے۔‘‘Pakistan Political Crisis
انہوں نے کہا کہ ’’امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا نے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو فون کیا اور دورہ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا جسے مسترد کر دیا گیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ نے عمران خان کو سزا دینے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعظم کی پارٹی کے نمائندوں کا ایک گروپ اچانک اپوزیشن کے پاس گیا اور حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کو کہا۔ وزارت کے بیان کے مطابق یہ امریکہ کی جانب سے اپنے مفاد کے لیے ایک آزاد ریاست کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ایک اور کوشش ہے اور مذکورہ بالا حقائق اس بات کی گواہی دیتے ہیں۔Russia blames US for political crisis in Pakistan
یہ بھی پڑھیں: Imran Khan on Threat Message: عمران خان نے دھمکیاں دینے والے امریکی اہلکار کا انکشاف کیا
پاکستانی میڈیا کی رپورت کے مطابق، 3 اپریل کو، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکی معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور ڈونلڈ لو نے مبینہ طور پر انہیں سفیر اسد مجید کے ساتھ ملاقات میں متنبہ کیا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد سے گریز کریں۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ نے عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی تھی۔ امریکا نے پاکستان کی سیاست میں مداخلت کے روسی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک سیاسی جماعت کے مقابلے میں دوسری سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کرتے۔امریکی اہلکار نے پاکستان میں موجودہ سیاسی بحران پر امریکی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس تنازع میں ان کا کوئی بھی پسندیدہ نہیں ہے۔