انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ان کا ملک کم ترقی یافتہ یا غریب ممالک میں غذائی اجناس مفت میں تقسیم کرے گا۔ اس کے لیے روسی گندم سے آٹا بنانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔ ژنہوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ترک صدر نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے ساتھ عالمی خوراک کے بحران سے نمٹنے کی کوشش میں اس طرح کے ایک منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔
ترک صدر نے بتایا کہ ولادیمیر پوتن نے مجھے کئی تجاویز دیں جن میں سے ہم نے 'آئیے یہ اناج غریب ممالک کو مفت میں بھیجیں' جیسے منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے ایسا منصوبہ بھی بنایا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو گندم خرید کر ترکی میں آٹا بنائیں گے۔ اس کے بعد یہ آٹا کم ترقی یافتہ یعنی غریب ممالک کو مفت میں بھیجا جائے گا۔
واضح رہے کہ 22 جولائی کو روس اور یوکرین نے استنبول میں ترکیہ اور اقوام متحدہ کے ساتھ اناج برآمدگی معاہدے پر دستخط کیے۔ جس کا مقصد کیف پر ماسکو کے جاری حملے کے درمیان عالمی منڈی میں اناج اور کھاد کی فراہمی کو مکمل طور پر یقینی بنانا ہے۔ Free Grain to Needy Countries
اس معاہدے میں گزشتہ ہفتے مزید چار ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔جولائی کے مہینے سے لے کر اب تک تقریباً 11.2 ملین ٹن ضروری اشیائے خوردونوش کی ترسیل کی جا چکی ہے۔ اور کہا جاتا ہے کہ 300,000 ٹن روسی کھاد یورپ کی مختلف بندرگاہوں میں پھنسی ہوئی ہے۔انقرہ نے کہا ہے کہ وہ عالمی منڈیوں میں روسی اناج اور کھاد کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کی راہ ہموار کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔