ETV Bharat / international

International Religious Freedom Reports: بھارت میں لوگوں اور مذہبی مقامات پر حملوں میں اضافہ، امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو سالانہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ کے اجرا کے دوران کہا کہ بھارت میں لوگوں کے ساتھ ساتھ مذہبی مقامات پر بھی حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور امریکہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے لیے اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔ بلنکن نے کہا کہ یہ رپورٹ بتاتی ہے کہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کس طرح خطرے میں ہیں۔ International Religious Freedom Reports

Antony Blinken
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن
author img

By

Published : Jun 3, 2022, 3:34 PM IST

امریکی محکمہ خارجہ نے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ International Religious Freedom Reports میں الزام لگایا ہے کہ 2021 میں بھارت میں اقلیتی برادریوں کے ارکان پر سال بھر حملے ہوئے، جن میں قتل اور دھمکیاں بھی شامل ہیں۔ محکمہ خارجہ کے 'فوگی باٹم' ہیڈکوارٹر میں سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن کی طرف سے جاری کی گئی، رپورٹ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی صورت حال اور خلاف ورزیوں پر اپنا نقطہ نظر پیش کرتی ہے اور اس میں ہر ملک کے لیے الگ الگ باب درج ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن Antony Blinken نے سالانہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ کے اجراء کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ بھارت میں لوگوں کے ساتھ ساتھ مذہبی مقامات پر حملے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔ہم اسے انجام دینے کے لیے دیگر حکومتوں، کثیرالجہتی تنظیموں اور شہریوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان، افغانستان اور چین سمیت دیگر ایشیائی ممالک میں اقلیتی برادریوں اور خواتین کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمارا بنیادی مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام لوگوں کو روحانی روایت کی پیروی کرنے کی آزادی حاصل ہو جو ان کے لیے اہم ہے۔ ساتھ ہی بلنکن نے کہا کہ یہ رپورٹ بتاتی ہے کہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کس طرح خطرے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

US Monitoring Rise in 'Human Rights Abuses' in India: بھارت میں 'انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ' پر امریکی کی نظر

Muslim Genocide in Myanmar: روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم کو امریکہ نسل کشی قرار دے گا

امریکی وزیر خارجہ نے کہا، 'مثال کے طور پر بھارت میں، جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور جہاں کئی مذاہب کے لوگ رہتے ہیں، ہم وہاں لوگوں اور مذہبی مقامات پر بڑھتے ہوئے حملے دیکھ رہے ہیں۔ ویتنام میں حکام غیر رجسٹرڈ مذہبی برادریوں پر ظلم کر رہے ہیں۔نائیجیریا میں بہت سی ریاستی حکومتیں لوگوں کے خلاف ہتک عزت اور توہین رسالت کے قوانین کا سہارا لے رہی ہیں تاکہ لوگوں کو ان کے عقیدے کی پیروی کرنے پر سزا دی جا سکے۔

انہوں نے کہا، 'چین دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر مسلسل ظلم کرتا رہتا ہے، جسے وہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے اصولوں کے مطابق نہیں مانتا۔ وہ بدھ مت، عیسائیت، اسلام اور تاؤ ازم سے وابستہ مذہبی مقامات کو تباہ کر رہا ہے۔ یہ عیسائیوں، مسلمانوں، تبتیوں، بدھسٹوں اور فالن گونگ برادریوں کے لیے روزگار اور رہائش تک رسائی میں بھی رکاوٹ ہے۔

بلنکن نے کہا کہ "افغانستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال طالبان کے دور میں تیزی سے خراب ہوئی ہے۔" طالبان نے مذہب کے نام پر خواتین کے بنیادی حقوق خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم، کام وغیرہ کو سلب کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامک اسٹیٹ-خراسان (IS-K) مذہبی اقلیتوں بالخصوص شیعہ ہزارہ برادری پر پرتشدد حملے کر رہی ہے۔بلنکن نے کہا، "2021 میں، پاکستان کی مختلف عدالتوں نے توہین مذہب کے الزام میں 16 افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔ تاہم، ملک میں ابھی تک کوئی سزا نہیں دی گئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ International Religious Freedom Reports میں الزام لگایا ہے کہ 2021 میں بھارت میں اقلیتی برادریوں کے ارکان پر سال بھر حملے ہوئے، جن میں قتل اور دھمکیاں بھی شامل ہیں۔ محکمہ خارجہ کے 'فوگی باٹم' ہیڈکوارٹر میں سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن کی طرف سے جاری کی گئی، رپورٹ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی صورت حال اور خلاف ورزیوں پر اپنا نقطہ نظر پیش کرتی ہے اور اس میں ہر ملک کے لیے الگ الگ باب درج ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن Antony Blinken نے سالانہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ کے اجراء کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ بھارت میں لوگوں کے ساتھ ساتھ مذہبی مقامات پر حملے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔ہم اسے انجام دینے کے لیے دیگر حکومتوں، کثیرالجہتی تنظیموں اور شہریوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان، افغانستان اور چین سمیت دیگر ایشیائی ممالک میں اقلیتی برادریوں اور خواتین کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمارا بنیادی مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام لوگوں کو روحانی روایت کی پیروی کرنے کی آزادی حاصل ہو جو ان کے لیے اہم ہے۔ ساتھ ہی بلنکن نے کہا کہ یہ رپورٹ بتاتی ہے کہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کس طرح خطرے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

US Monitoring Rise in 'Human Rights Abuses' in India: بھارت میں 'انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ' پر امریکی کی نظر

Muslim Genocide in Myanmar: روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم کو امریکہ نسل کشی قرار دے گا

امریکی وزیر خارجہ نے کہا، 'مثال کے طور پر بھارت میں، جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور جہاں کئی مذاہب کے لوگ رہتے ہیں، ہم وہاں لوگوں اور مذہبی مقامات پر بڑھتے ہوئے حملے دیکھ رہے ہیں۔ ویتنام میں حکام غیر رجسٹرڈ مذہبی برادریوں پر ظلم کر رہے ہیں۔نائیجیریا میں بہت سی ریاستی حکومتیں لوگوں کے خلاف ہتک عزت اور توہین رسالت کے قوانین کا سہارا لے رہی ہیں تاکہ لوگوں کو ان کے عقیدے کی پیروی کرنے پر سزا دی جا سکے۔

انہوں نے کہا، 'چین دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر مسلسل ظلم کرتا رہتا ہے، جسے وہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے اصولوں کے مطابق نہیں مانتا۔ وہ بدھ مت، عیسائیت، اسلام اور تاؤ ازم سے وابستہ مذہبی مقامات کو تباہ کر رہا ہے۔ یہ عیسائیوں، مسلمانوں، تبتیوں، بدھسٹوں اور فالن گونگ برادریوں کے لیے روزگار اور رہائش تک رسائی میں بھی رکاوٹ ہے۔

بلنکن نے کہا کہ "افغانستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال طالبان کے دور میں تیزی سے خراب ہوئی ہے۔" طالبان نے مذہب کے نام پر خواتین کے بنیادی حقوق خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم، کام وغیرہ کو سلب کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامک اسٹیٹ-خراسان (IS-K) مذہبی اقلیتوں بالخصوص شیعہ ہزارہ برادری پر پرتشدد حملے کر رہی ہے۔بلنکن نے کہا، "2021 میں، پاکستان کی مختلف عدالتوں نے توہین مذہب کے الزام میں 16 افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔ تاہم، ملک میں ابھی تک کوئی سزا نہیں دی گئی ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.