برطانیہ کا اگلا وزیراعظم اور کنزویٹیو پارٹی کا لیڈر کون ہوگا، پارٹی میں انتخاب کا عمل جاری ہے۔ بھارتی نژاد سابق برطانوی وزیر خزانہ رشی سنک Rishi Sunak اب بھی یو کے پی ایم کے دوڑ UK PM Race میں سب سے آگے ہیں۔ آج انھوں نے دوسرے راؤنڈ میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ دوسری بھارتی نژاد امیدوار سویلا بریورمین اس دوڑ سے باہر ہوگئی ہیں۔
دوسرے مرحلے کی ووٹنگ میں سنک 101 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست رہے، اس کے بعد وزیر تجارت پینی مورڈانٹ 83 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور سیکرٹری خارجہ لِز ٹرس 64 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ اس کے علاوہ سابق وزیر مملکت برائے مساوات کیمی بیڈینوک (49)، اور خارجہ امور کے چیئرمین۔ سلیکٹ کمیٹی ٹام ٹگیندھاٹ کو 32 ووٹ ملے اور یہ تمام لوگ اگلے دور کے لیے کوالیفائی کرچکے ہیں، تاہم اٹارنی جنرل سویلا بریورمین کو 27 ووٹ ہی ملے جس کی وجہ سے وہ دوڑ سے باہر ہوگئی ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ کنزرویٹو پارٹی میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد سابق وزیر خزانہ رشی سنک 88 ووٹوں کے ساتھ پہلے راؤنڈ میں سرفہرست تھے۔ برطانوی وزیراعظم کے نام کا فیصلہ کرنے کے لیے کنزرویٹو پارٹی میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے اور یہ مستقبل کے راؤنڈز میں دیکھا جائے گا کہ سنک اپنی برتری جاری رکھتے ہیں یا کسی اور رہنما کا نام آگے بڑھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Who is Rishi Sunak: رشی سُنک کون ہیں جو برطانیہ کے اگلے وزیراعظم ہوسکتے ہیں؟
دراصل، کنزرویٹو پارٹی میں لیڈر کے انتخاب کے عمل میں ایک کمیٹی شامل ہے۔ کمیٹی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل ہے۔ اس میں تین مراحل یعنی نامینیشن، ایلیمینیشن اور فائنل نام ہوتے ہیں۔ دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں جس میں رشی اب تک اس ریس میں سب سے آگے ہیں۔ برطانیہ کے آئین میں کہا گیا ہے کہ صرف وہی امیدوار اگلے مرحلے میں جا سکتے ہیں جنہیں کم از کم 30 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔