دوحہ: قطر اور بحرین برسوں سے جاری تنازع کو حل کرکے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔دونوں ممالک کے وفود نے بدھ کے روز سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں ملاقات کی، یہ بات دونوں ممالک کی وزارت خارجہ نے الگ الگ بیانات میں بتائی ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں فریقین نے جی سی سی چارٹر کے مطابق خلیجی اتحاد اور انضمام کو بڑھانے کے لیے ملاقات کی ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ کے سکریٹری جنرل احمد بن حسن الحمادی نے بحرین کی وزارت خارجہ کے انڈر سیکرٹری برائے سیاسی امور شیخ عبداللہ بن احمد الخلیفہ سے ملاقات کی تاکہ 2017 سے جاری تنازعہ کو حل کرنے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ قابل ذکر ہے کہ 2017 میں بحرین نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر کے ساتھ مل کر قطر پر یہ دعویٰ کرتے ہوئے اس سے سفارتی ناکہ بندی کر دی کہ وہ ایران کے بہت قریب ہے اور سخت گیر گروہوں کی حمایت کرتا ہے، جبکہ دوحہ نے ہمیشہ ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- شام اور سعودی عرب سفارتی خدمات اور طیارہ سروس بحال کرنے پر متفق
- ملک شام کی عرب لیگ میں واپسی کے متعلق خلیجی تعاون کونسل کا اجلاس طلب
رواں برس جنوری میں بحرین کے ولی عہد اور قطری امیر نے اپنے اختلافات پر بات کرنے کے لیے ایک فون کال کیا، جس سے یہ امید ظاہر ہوئی کی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اب نارمل ہورہے ہیں۔ چار عرب ممالک نے قطری طیاروں اور بحری جہازوں پر اپنی فضائی حدود اور پانی استعمال کرنے پر پابندی لگا دی تھی اور تجارتی روابط منقطع کردیے تھے لیکں 2021 میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر نے ان تعلقات کو دوبارہ بحال کردیا، قطر کے ساتھ بحرین کا تنازع زیادہ تر ایران کے ساتھ تعلقات اور ان کی سمندری سرحد کے مسائل پر مرکوز تھا۔ واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی علاقائی تنازعات بشمول ایران اور سعودی عرب کے درمیان حل کرنے کی متعدد دیگر کوششوں کے درمیان آئی ہے۔