بنگلورو: امریکی وزیر خزانہ جینٹ ایل ییلن نے جمعرات کو کہا کہ روس کی معیشت تیزی سے الگ تھلگ ہوتی جا رہی ہے اور یوکرین کے خلاف جنگ کے لیے اس ملک کے خلاف پابندیوں کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔ جنگ کے ابتدائی دنوں سے، ہم نے 30 سے زیادہ ممالک کے اتحاد کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ روس پر اس کے وحشیانہ حملے کے لیے سخت اقتصادی پابندی عائد کی جا سکے۔ ہمارا اہداف روس کے ملٹری-صنعتی کمپلیکس کو تنزلی اور آمدنی کو کم کرنا ہے جسے وہ اپنی جنگ کی مالی اعانت کے لیے استعمال کرتا ہے اور اب ہم ان کارروائیوں کے اثرات دیکھ رہے ہیں۔
یوکرین پر روسی حملے کی پہلی برسی کے موقع پر، امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ ولادیمیر پوتن کی جنگی حکمت عملی روس کے لیے ایک تزویراتی ناکامی رہی ہے۔ ییلن جمعہ کو شروع ہونے والے بھارت کی صدارت میں جی 20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے پہلے اجلاس سے قبل میڈیا سے خطاب کر رہی تھیں۔ ییلن نے کہا کہ روسی فوج فروری 2022 سے کھوئے ہوئے 9000 سے زیادہ بھاری فوجی سازوسامان کو تبدیل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ اس نے اہم دفاعی صنعتی تنصیبات پر پیداوار روک دی ہے۔ اس کے علاوہ روس کی معیشت تیزی سے الگ تھلگ ہو گئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ برس تقریباً 10 لاکھ روسی ملک چھوڑ چکے ہیں جو اس کی پیداواری صلاحیت پر دباؤ ڈال رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Russia Ukraine War مغرب نے یوکرین میں وہی کھیل کھیلا جو شام اورعراق کے ساتھ کھیلا، پوتن کا قومی اسمبلی سے خطاب
- Biden Arrives in Ukraine امریکی صدر جو بائیڈن اچانک یوکرین کے دارالحکومت کیف پہنچ گئے
روس کی جارحیت کے خلاف ییلن نے یوکرین کے لیے امریکہ کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کو سیکورٹی، اقتصادی اور انسانی امداد کی شکل میں 46 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔ ہماری فوجی امداد میں وہ بڑے دفاعی ہتھیار شامل ہیں جن کی یوکرین نے مانگ کی ہے۔جیسا کہ پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم اور ہماری معاشی مدد یوکرین کی مزاحمت کو ممکن بنا رہی ہے۔ آنے والے مہینوں میں، ہم یوکرین کو تقریباً 10 بلین ڈالر کی اضافی اقتصادی امداد فراہم کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ییلن نے کہا کہ یوکرین کے لیے مضبوط حمایت میرے بھارت کے دورے کے دوران بحث کا ایک اہم موضوع ہوگا۔