ETV Bharat / international

PTI Azadi March: لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس کے گولے داغے

پاکستان کے شہر لاہور کے بتی چوک پر جمع ہونے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روکنے کے لیے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں لیکن جب کارکنوں کا ہجوم بیریکیڈ توڑنے کے لیے آگے بڑھا تو پولیس نے انہیں روکنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ PTI Azadi March تمام حکومتی رکاوٹوں کے باوجود اسلام آباد کی جانب گامزن ہے۔

PTI Azadi March, Lahore police fired tear gas shells at PTI workers
لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس کے گولے داغے
author img

By

Published : May 25, 2022, 5:42 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے شہر لاہور میں آزادی مارچ PTI Azadi March کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہونے والے پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ بدھ کو پاکستانی میڈیا میں آنے والی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے بتی چوک پر جمع ہونے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روکنے کے لیے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں لیکن جب کارکنوں کا ہجوم بیریکیڈ توڑنے کے لیے آگے بڑھا تو پولیس نے انہیں روکنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔

پی ٹی آئی کی لاہور یونٹ نے اپنے کارکنوں کو آج بتی چوک پر جمع ہونے کو کہا تھا جہاں سے وہ اسلام آباد روانہ ہونے والے تھے۔ پولیس نے یہ کارروائی بڑھتے ہوئے مجمع کی وجہ سے کی۔ ادھر سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ بتی چوک پہنچ گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مارچ سے قبل روکنے کے لیے لاہور جانے والے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے گئے ہیں جب کہ پارٹی رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں جس کے دوران ایم پی ایز اعجاز چودھری اور محمود الرشید کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لاہور پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے مقامی رہنما کے گھر پر چھاپے کے دوران اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: PTI Azadi March: تمام رکاوٹوں کے باوجود پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ شروع، متعدد رہنما گرفتار

وہیں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ٹویٹ کیا ہے کہ سمجھوتے سے متعلق جان بوجھ کر افواہیں+غلط معلومات تراشی جارہی ہیں۔ ہرگز نہیں!ہم اسلام آبادکیجانب بڑھ رہےہیں چنانچہ کسی سمجھوتےکاسوال ہی پیدانہیں ہوتا۔ اسمبلیوں کی تحلیل اورانتخابات کی تاریخ کےاعلان تک ہم وہی رہیں گے۔میں راولپنڈی/اسلام آبادکےتمام شہریوں کوشرکت کی دعوت دے رہا ہوں۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

پاکستانی سپریم کورٹ نے بدھ کو حکومت کو ہدایت دی کہ عمران خان کے اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کے پیش نظر انہیں متبادل جگہ فراہم کی جائے اور دونوں کو حل تلاش کرنے کا بھی حکم دیا۔ کے مطابق عدالت عظمیٰ کے تین اراکین نے اس معاملے میں دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف کمشنر اسلام آباد کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پیدل آزادی مارچ کے لیے متبادل مقام فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد کی مقامی انتظامیہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

اپنی ہدایت میں سپریم کورٹ نے کہا کہ چیف کمشنر اور چیف سکریٹری پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ بیٹھیں اور معاملے کو حل کرنے کے لیے ان سے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکلاء کو بھی اپنے قائدین سے متبادل جگہ کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔ اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ وہ پی ٹی آئی پارٹی کی جانب سے بتائی گئی جگہ پر مارچ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے سیکٹر جی-9اور ایچ -9 کے درمیان کی جگہ کو عوامی جلسے کے لیے موزوں نہیں قرار دیا ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد اس جگہ پر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

اسلام آباد: پاکستان کے شہر لاہور میں آزادی مارچ PTI Azadi March کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہونے والے پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ بدھ کو پاکستانی میڈیا میں آنے والی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے بتی چوک پر جمع ہونے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روکنے کے لیے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں لیکن جب کارکنوں کا ہجوم بیریکیڈ توڑنے کے لیے آگے بڑھا تو پولیس نے انہیں روکنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔

پی ٹی آئی کی لاہور یونٹ نے اپنے کارکنوں کو آج بتی چوک پر جمع ہونے کو کہا تھا جہاں سے وہ اسلام آباد روانہ ہونے والے تھے۔ پولیس نے یہ کارروائی بڑھتے ہوئے مجمع کی وجہ سے کی۔ ادھر سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ بتی چوک پہنچ گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مارچ سے قبل روکنے کے لیے لاہور جانے والے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے گئے ہیں جب کہ پارٹی رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں جس کے دوران ایم پی ایز اعجاز چودھری اور محمود الرشید کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لاہور پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے مقامی رہنما کے گھر پر چھاپے کے دوران اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: PTI Azadi March: تمام رکاوٹوں کے باوجود پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ شروع، متعدد رہنما گرفتار

وہیں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ٹویٹ کیا ہے کہ سمجھوتے سے متعلق جان بوجھ کر افواہیں+غلط معلومات تراشی جارہی ہیں۔ ہرگز نہیں!ہم اسلام آبادکیجانب بڑھ رہےہیں چنانچہ کسی سمجھوتےکاسوال ہی پیدانہیں ہوتا۔ اسمبلیوں کی تحلیل اورانتخابات کی تاریخ کےاعلان تک ہم وہی رہیں گے۔میں راولپنڈی/اسلام آبادکےتمام شہریوں کوشرکت کی دعوت دے رہا ہوں۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

پاکستانی سپریم کورٹ نے بدھ کو حکومت کو ہدایت دی کہ عمران خان کے اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کے پیش نظر انہیں متبادل جگہ فراہم کی جائے اور دونوں کو حل تلاش کرنے کا بھی حکم دیا۔ کے مطابق عدالت عظمیٰ کے تین اراکین نے اس معاملے میں دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف کمشنر اسلام آباد کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پیدل آزادی مارچ کے لیے متبادل مقام فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد کی مقامی انتظامیہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

اپنی ہدایت میں سپریم کورٹ نے کہا کہ چیف کمشنر اور چیف سکریٹری پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ بیٹھیں اور معاملے کو حل کرنے کے لیے ان سے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکلاء کو بھی اپنے قائدین سے متبادل جگہ کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔ اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ وہ پی ٹی آئی پارٹی کی جانب سے بتائی گئی جگہ پر مارچ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے سیکٹر جی-9اور ایچ -9 کے درمیان کی جگہ کو عوامی جلسے کے لیے موزوں نہیں قرار دیا ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد اس جگہ پر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.