پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی ہے اور قبل ازیں ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دینے کے حکم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ وہیں درخواست میں عمران خان کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دینے کی بھی التجا کی گئی۔
پی ٹی آئی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے سماعت کرنے سے اتفاق کرلیا اور عمران خان کو ایک اندرون گھنٹے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ اس دوران کوئی سیاسی رہنما یا کارکن عدالت میں موجود نہ رہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ میں عمران خان کی گرفتاری سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ یہ سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کرکے عدلیہ کا وقار مجروح کیا گیا ہے۔
پاکستان سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ عدالت نے نیب سے سوال کیا کہ عدالت سے کسی کو کیسے گرفتار کیا جاسکتا ہے؟ سماعت کرنے والی بنچ نے کہا کہ عدالت سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت میں خوف کا ماحول بنا ہوا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد لاہور میں تشدد کے دوران شہر میں آڈی شو روم کو آگ لگا دی گئی۔ آڈی پاکستان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شو روم میں بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں مسلسل احتجاج جاری ہے۔ اس درمیان پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Arrest Of Imran Khan عمران خان گرفتاری معاملہ، نیب نے عدالت کی توہین کی، چیف جسٹس