ویٹیکن سٹی: یروشلم میں حالیہ مہلک بم حملوں اور مقبوضہ مغربی کنارے میں جھڑپوں کے بعد پوپ فرانسس نے اسرائیلی اور فلسطینی حکام پر مذاکرات کی کوششوں اور باہمی اعتماد کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'اس کے بغیر ارض مقدس میں امن کا کوئی حل نہیں نکل سکتا۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اتوار کو لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا کہ تشدد دونوں ممالک کے مستقبل کو نقصان پہنچا رہا ہے اور دونوں کو زیادہ سے زیادہ بات چیت کی کوشش کرنی چاہئے۔' Pope Francis on Israel and Palestine future
پوپ نے دونوں واقعات، بدھ کو یروشلم کے مضافات میں بس اسٹاپ پر دو بم دھماکے ہوئے جس میں 16 سالہ لڑکا ہلاک اور کم از کم 14 افراد زخمی ہوئے جبکہ ہفتے کو ایک 50 سالہ شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا اور دوسرامنگل کو رات دیر گئے 16 سالہ فلسطینی لڑکے کو اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں جھڑپوں کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، کا ذکر کرتے ہوئے یروشلم دھماکوں کو ناخوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ چند مہینوں میں تشدد میں اضافے پر بہت فکر مند ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تشدد مستقبل کو تباہ کرتا ہے، کم عمروں کی زندگیوں میں خلل ڈالتا ہے اور امن کی امیدیں کم کر دیتا ہے۔ انہوں نے مرنے والے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ ان خاندانوں بالخصوص ان کی ماؤں کے لیے بھی دعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: Pope Francis on Al-Aqsa Mosque Raid: اسرائیل کو کسی کی مذہبی آزادی سلب کرنے کا حق نہیں، پوپ فرانسس
یو این آئی