روم: ویٹیکن سٹی میں ترک سفیر لطف اللہ گوکتاش نے بتایا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان ترکیہ کی مصالحتی کوششوں کو ویٹیکن میں کافی سراہا گیا ہے۔ پاپائے روم فرانسس نے ترک سفیر سے کہا کہ وہ صدر اردوغان کو پیغام پہنچائیں کہ وہ بحالی امن کی کوششیں کرتے رہیں، روس اور یوکرین کے درمیان ترکیہ کی مصالحتی کوششیں قابل تعریف ہیں۔Pope Francis Praises Erdogan
لطف اللہ گوکتاش نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ انہوں نے سال نو کی مناسبت سے ویٹیکن میں پاپائے روم سے ملاقات کی ہے۔ اس دوران پاپائے روم فرانسسکس نے ترک سفیر سے کہا کہ وہ صدر اردوغان کو پیغام پہنچائیں کہ وہ بحالی امن کی کوششیں کرتے رہیں، روس اور یوکرین کے درمیان ترکیہ کی مصالحتی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ پاپائے روم نے مزید کہا کہ سفارتی کوششیں، مسائل کے حل، تعاون میں فروغ کے ماحول کو پنپنے اور مشترکہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ یوکرین روس کے درمیان منفرد ثالثی اور تعمیری کردار کے لیے ترکیہ کی بین الاقوامی سطح پر کافی تعریف کی گئی، ترکیہ نے کیف اور ماسکو سے متعدد مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کریں۔ اس نے مارچ میں تنازع کے آغاز میں ہی فریقین کے درمیان پہلی اعلیٰ سطحی بات چیت کی میزبانی کی اور دونوں فریقوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو برقرار رکھنے کی کوشش کی۔
جولائی میں، انقرہ نے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر روس اور یوکرین کے درمیان یوکرین کے بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے کو آسان بنانے کے لیے کوششیں کیں، جو کہ گزشتہ فروری میں روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روک دی گئی تھیں۔ ترسیل کی نگرانی کے لیے استنبول میں تینوں ممالک اور اقوام متحدہ کے حکام کے ساتھ ایک مشترکہ رابطہ مرکز قائم کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
ترکی نے پوپ سے اسرائیل کے خلاف پابندی کی حمایت کرنے کی اپیل کی
اناج لے جانے والا پہلا بحری جہاز 1 اگست 2022 کو یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے تاریخی معاہدے کے تحت روانہ ہوا، جو کہ عالمی خوراک کے بڑھتے ہوئے بحران کو کم کرنے میں بہت اہم ثابت ہوا۔ انقرہ نے ستمبر 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کو بھی قابل بنایا ہے کیونکہ فریقین نے 200 جنگی قیدیوں کا تبادلہ کیا تھا۔
ابھی پچھلے ہفتے، اردوغان نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ انسانی امداد، غلہ کی راہداری، اور ترکی کی جانب سے امن عمل میں سفارتی تعاون کرنے کی تیاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اور ایک الگ فون کال میں، ترک رہنما نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے کہا کہ امن اور مذاکراتی کالوں کو یکطرفہ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ منصفانہ حل کے وژن کی حمایت کرنی چاہیے۔ مزید برآں، روسی اور یوکرین کے انسانی حقوق کے کمشنرز اس ہفتے ترکی میں ایک میٹنگ کرنے والے ہیں، جس میں ممکنہ طور پر جنگ کے دوران ضروری اقدامات پر بات چیت کی جائے گی۔