اسلام آباد: توشہ خانہ عدالت کی سماعت سے مسلسل غیر حاضری پر پولیس اتوار کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی لاہور کی زماں پارک میں واقع رہائش گاہ پر پہنچی۔ 'ڈان' اخبار کی آج کی شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان (70) اس معاملے میں اسلام آباد کی سیشن عدالت میں تین بار سماعت میں شریک ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ اقتدار میں آنے کے بعد عمران خان کو سرکاری دوروں کے دوران بیرون ملک سے مہنگے تحائف ملے، جو توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے۔ بعد میں انہوں نے متعلقہ قوانین کے مطابق رعایتی قیمت پر انہیں خریدا اوربھاری منافع پر فروخت کردیا گیا۔
آج ٹویٹس کی ایک سیریز میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ لاہور پولیس کے ساتھ مل کر عمران خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ 'گرفتاری سے بچ رہے ہیں۔' سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عمران خان کے کمرے میں گئے تھے لیکن وہ وہاں موجود نہیں تھے۔پولیس نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ دریں اثناء ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس اور پنجاب پولیس کے اہلکاروں کو پی ٹی آئی کارکنوں نے زماں پارک کی رہائش گاہ کے باہر روکا ہوا ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے 28 فروری کو پی ٹی آئی سربراہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ جب وہ فرد جرم کے لیے ذاتی طور پر پیش نہیں ہوئے۔ اسی دن عدالت میں ذاتی طور پر چار مقدمات کی سماعت ہوئی اور انہیں تین مقدمات میں ضمانت مل گئی۔
یواین آئی