وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو آسیان ممالک کے وزرائے خارجہ اور نمائندوں کے ساتھ گفتگو کی۔ پی ایم مودی نے آج ٹویٹ کیا، "آسیان ممالک کے وزرائے خارجہ اور نمائندوں کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی کیونکہ ہم بھارت-آسیان تعاون کے 30 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں۔" ہند-آسیان ڈائیلاگ تعلقات کی 30 ویں سالگرہ اور آسیان کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر دو روزہ آسیان-ہندوستان وزرائے خارجہ میٹنگ Special ASEAN India FM Meeting کی میزبانی بھارت کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور جمہوریہ سنگاپور کے وزیر خارجہ ویوین بالاکرشنن 16 اور 17 جون کو ہونے والی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
اس سے پہلے آج، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارت ایک مضبوط، متحد اور خوشحال آسیان کی مکمل حمایت کرتا ہے، جس کی ہند بحرالکاہل کی مرکزیت کو پوری طرح سے تسلیم کیا جاتا ہے۔انہوں نے نئی دہلی میں میٹنگ کے دوران اس بات پر روشنی ڈالی کہ آسیان علاقائیت، کثیرالجہتی اور عالمگیریت کی روشنی کے طور پر کھڑا ہے۔اس نے کامیابی کے ساتھ خطے میں اپنے لیے ایک جگہ بنائی ہے اور ہند بحرالکاہل میں ابھرتے ہوئے اسٹریٹجک اور اقتصادی فن تعمیر کے لیے بنیاد فراہم کی ہے،" دنیا کو درپیش جغرافیائی سیاسی چیلنجوں اور غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر آج آسیان کا کردار شاید پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ ہندوستان ایک مضبوط، متحد اور خوشحال آسیان کی مکمل حمایت کرتا ہے، جس کی مرکزیت ہند-بحرالکاہل میں پوری طرح سے تسلیم شدہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: West Asia Quad I2U2: امریکہ، بھارت، اسرائیل اور یو اے ای کا نیا گروپ، آئندہ ماہ پہلا اجلاس متوقع
واضح رہے کہ ہند-آسیان ڈائیلاگ تعلقات 1992 میں علاقائی شراکت داری کے قیام کے ساتھ شروع ہوئے جو دسمبر 1995 میں مکمل ڈائیلاگ پارٹنرشپ، 2002 میں سمٹ لیول پارٹنرشپ اور 2012 میں اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل ہوا۔ آج، آسیان-بھارت شراکت داری ایک مضبوط حکمت عملی کے طور پر قائم ہے۔ آسیان ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی اور وسیع ہند-بحرالکاہل خطے کے لیے ہمارے نقطہ نظر میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کثیر الجہتی شراکت داری میں کئی علاقائی ڈائیلاگ میکانزم اور ورکنگ گروپس شامل ہیں جو مختلف سطحوں پر باقاعدگی سے ملتے ہیں اور ان میں سالانہ سربراہی اجلاس، وزارتی اور اعلیٰ حکام کی ملاقاتیں شامل ہیں۔