نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو سوڈان میں پھنسے ہوئے بھارتیوں کی سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی سطح کی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس دوران وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی۔ سوڈان میں بھارت کے سفیر بی ایس مبارک کے ساتھ مصر اور ریاض کے سفیروں نے بھی آج کی میٹنگ میں شرکت کی۔ ائیر چیف مارشل وی آر چودھری اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار میٹنگ میں موجود تھے۔
فی الحال، فوجی اور سیاسی بحران کے درمیان بھارتیوں کی ایک غیر متعینہ تعداد سوڈان میں پھنسے ہوئے بتائی جاتی ہے۔ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم سے علاقے میں لڑائی بڑھنے کے بعد ہزاروں شہری نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس لڑائی میں اب تک ایک بھارتی سمیت 350 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے 20 اپریل کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس سے ملاقات کی تھی اور سوڈان میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ جے شنکر نے بتایا کہ ہماری بہت اچھی میٹنگ رہی۔ ہماری زیادہ تر میٹنگ سوڈان کی صورتحال پر تھی۔ ہم نے جی 20، اور یوکرین کے تنازعہ پر بھی تبادلہ خیال کیا، لیکن بنیادی طور پر یہ سوڈان کے بارے میں تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
- وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی انتونیو گٹیرس سے ملاقات، سوڈان کے حالات پر تبادلہ خیال
- سوڈان میں پھنسا بھوپال کا نوجوان، والد کی وزیراعلیٰ اور وزیر اعظم سے مدد کی اپیل
جے شنکر نے کہا کہ ہندوستانی حکومت سوڈان میں پھنسے اپنے شہریوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ دہلی میں ہماری ٹیم سوڈان میں ہندوستانیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے، انہیں مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ سب کے لیے بہت مشکل ہے لیکن پرسکون رہیں اور غیر ضروری خطرہ مول نہ لیں۔ مجھے امید ہے کہ ان کوششوں سے بہت جلد کچھ حاصل ہوگا۔ اس سے پہلے وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہوزارت خارجہ سوڈان میں ہندوستانی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہے۔ باغچی نے کہا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر ہم بہت قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہاں کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، خرطوم میں ہمارا مشن رسمی اور غیر رسمی چینلز کے ذریعے وہاں کی ہندوستانی کمیونٹی سے رابطے میں ہے۔ ہمارے سفارت خانے نے کئی ایڈوائزری جاری کی ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور ان کے نائب محمد حمدان ڈگلو کی وفادار فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے، جو نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی کمانڈ کرتے ہیں۔