ٹوکیو: ٹوکیو کے ہنیدا ایئرپورٹ کے رن وے پر منگل کو دو طیارے آپس میں ٹکرا گئے، جس کے نتیجے میں جاپان ایئر لائن کے ایک مسافر طیارے میں زبردست آگ لگ گئی۔ اس دوران مسافر طیارہ آگ کے گولے کی طرح رن وے پر دوڑتا رہا۔ جہاز میں 379 مسافر سوار تھے جنہوں نے جلتے ہوئے طیارے سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی اور تمام مسافر بروقت بحفاظت باہر نکل آئے۔
زلزلے سے ہونے والی تباہی کو 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ جاپان میں ایک اور بڑا حادثہ پیش آیا۔ منگل کو ٹوکیو کے ہنیدا ہوائی اڈے کے رن وے پر دو طیارے آپس میں ٹکرا گئے، جس سے جاپان ایئر لائن کے ایک مسافر طیارے میں زبردست آگ لگ گئی۔ دوسرا طیارہ کوسٹ گارڈ کا تھا جس میں سوار عملے کے چھ ارکان میں سے پانچ ہلاک ہو گئے۔ کوسٹ گارڈ کا یہ طیارہ زلزلہ سے متاثرہ لوگوں تک امدادی سامان پہنچانے جا رہا تھا۔ دراصل، کوسٹ گارڈ کا یہ طیارہ مغربی ساحل کے نیگاٹا ایئرپورٹ کی طرف جا رہا تھا۔
حادثے کی کئی ویڈیوز منظر عام پر آ چکی ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ مسافر طیارہ ٹکرانے کے بعد جلنے لگتا ہے اور رن وے پر دوڑتا رہتا ہے۔ جیسے ہی طیارہ رکتا ہے، مسافر اس کے ایمرجنسی گیٹ سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتے ہیں۔ لوگ اپنے پیاروں کے ساتھ طیارے سے نیچے کود رہے ہیں اور رن وے سے بھاگ رہے ہیں۔ اسی وقت فائر ڈیپارٹمنٹ کی درجنوں گاڑیاں طیارے میں لگی آگ پر قابو پانا شروع کر دیتی ہیں۔ اس دوران جاپان کے ہنیدا ایئرپورٹ پر ایک خوفناک منظر دیکھنے میں آیا جسے کئی لوگوں نے اپنے کیمروں میں قید کرلیا۔
مقامی میڈیا میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب جاپان کوسٹ گارڈ کا ایک طیارہ ممکنہ طور پر مسافر طیارے سے ٹکرا گیا۔ فی الحال حکام نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اتنی بڑی غلطی کیسے ہوئی۔ اس کے علاوہ مرنے والے کوسٹ گارڈ کے عملے کے ارکان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور ان کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے۔