لیما: پیرو کی حکومت نے اتوار کو ال نینو کی ممکنہ آمد کے متوقع خطرے کے پیش نظر ملک کے 131 اضلاع میں 60 دن کے ہنگامی حالات کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹروپیکل بحرالکاہل کے خط استوا میں سمندری درجہ حرارت اور ماحولیاتی حالات میں تبدیلیوں کے لیے ذمہ دار سمندری رجحان کو ال نینو کہا جاتا ہے۔ یہ جنوبی امریکہ کے مغربی ساحل پر واقع ایکواڈور، چلی اور پیرو کے ممالک کے ساحلی سمندری پانیوں میں ہر چند سال بعد ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں سمندر کی سطح کے پانی کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ سرکاری گزٹ ’ایل پیروانو‘ میں شائع ہونے والے ایک حکومتی حکم نامے کے مطابق نو محکموں کے 131 اضلاع میں ہنگامی حالات نافذ کر دیئے گئے ہیں، جن میں اپوریمک، کسکو، جنین اور پونو شامل ہیں۔ یہ قدم علاقائی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سول ڈیفنس (انڈیسی)، وزارت صحت اور دیگر اداروں سے ہنگامی ردعمل اور بحالی کے کاموں کو انجام دینے کی اپیل کرتا ہے۔
انڈیسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نو محکموں کی حکومتوں کے پاس ’ال نینو‘ کی وجہ سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ردعمل کی صلاحیت نہیں ہے، جس کی وجہ سے قومی سطح پر امداد ضروری ہوجاتی ہے۔ ال نینو کی وجہ سے بحر الکاہل میں سطح سمندر کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہو جاتا ہے یعنی گرم ہو جاتا ہے۔ اس گرمی کی وجہ سے سمندر میں چلنے والی ہواؤں کے راستے اور رفتار میں تبدیلیاں آتی ہیں۔ اس تبدیلی کی وجہ سے موسم کا چکر بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ ال نینو کا اثر پوری دنیا میں محسوس کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے بارش، سردی، گرمی میں فرق نظر آتا ہے۔ اب موسم کی تبدیلی کی وجہ سے کئی جگہ خشک سالی آجاتی ہے اور کئی جگہ سیلاب آجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Deadly Heat Wave: اسپین اور پرتگال میں گرمی کی لہر سے دو ہزار سے زائد افراد ہلاک
یو این آئی