پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ کو امریکہ نے القاعدہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں کسی مقدمے کے امریکی فوجی جیل گوانتاموبے میں 18 برس سے زائد وقت گزارنے کے بعد رہا کیا ۔کراچی سے تعلق رکھنے والا 75 سالہ سیف اللہ پراچہ ہفتہ کے روز پاکستان پہنچ گئے ہے۔Guantanamo Bay Oldest Prisoner Released
سیف اللہ کو سنہ 2003 کے جولائی میں تھائی لینڈ سے گرفتار کیا گیا۔حراست میں لیے جانے کے بعد ستمبر 2004 تک سیف اللہ پراچہ کو افغانستان میں بگرام کے فضائی اڈے پر واقع حراستی مرکز میں قید رکھا گیا اور پھر گوانتانامو بے کی امریکی جیل منتقل کر دیا گیا۔Pakistani Released from Guantanamo Bay
امریکی حکام نے سیف اللہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ القاعدہ کے ایک 'سہولت کار' تھے جنہوں نے 11 ستمبر کی سازش کے سلسلے میں مالیاتی لین دین میں دو سازشیوں کی مدد کی۔
مزید پڑھیں: Afghani Released from Guantanamo Bay: افغانی باشندہ گوانتانا موبے جیل سے پندرہ برس بعد
سیف اللہ کے بیٹے کو اپنے والد کی گرفتاری سے مہینوں پہلے ناقص دستاویزات کے ذریعے مشتبہ عسکریت پسندوں کو امریکا میں داخل ہونے میں مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔گوانتانامو بے جیل میں سیف اللہ 17 سال تک قید میں رہنے والے واحد قیدی تھے جن پر نہ تو کوئی فرد جرم عائد کی گئی ہے اور نہ ہی ان پر مقدمہ چلایا گیا۔