اسلام آباد: بھارت پاکستان کے درمیان کشیدگی کے باوجود، پاکستان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اس سال کے آخر میں بھارت میں ہونے والی انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی مشق میں شرکت کرے گا۔ ذرائع نے رپورٹ کیا ہے کہ انسداد دہشت گردی مشق اکتوبر میں ہریانہ کے مانیسر میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے بینر تلے منعقد ہونے والی ہے۔ SCO Counter Terror Drills in India
پاکستان اور بھارت تنظیم کا حصہ ہیں جس میں چین، روس، ایران، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان بھی شامل ہیں۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارتی فوجی پہلے بھی انسداد دہشت گردی کی مشق میں حصہ لے چکے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہوگا جب پاکستان بھارت میں اس طرح کی مشق میں حصہ لے گا۔
پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے پاکستان کی شرکت کی تصدیق کر دی ہے اور کہا کہ بھارت اس سال شنگھائی تعاون تنظیم کی انسداد دہشت گردی مشقوں کی صدارت کر رہا ہے۔ یہ مشقیں اکتوبر میں بھارت کے مانیسر میں ہونے والی ہیں، چونکہ پاکستان اس کا رکن ہے اس لیے ہم اس میں حصہ لیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر یہ قدم اہم سمجھا جارہا ہے۔ اگست 2019 میں نئی دہلی کی طرف سے غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر کے علاقے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد پاکستان نے بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو ختم کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے، دونوں فریقوں کے درمیان کوئی براہ راست بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
حالانکہ گزشتہ سال فروری میں بیک چینل مذاکرات کے دوران جنگ بندی کے معاہدے کی تجدید کی گئی تھی۔ جنگ بندی اب بھی برقرار ہے۔ اپریل میں جب پاکستان میں حکومت کی تبدیلی ہوئی تو ممکنہ پیش رفت کے لیے نئی امید پیدا ہوئی۔ وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف کے درمیان فوری الفاظ کا تبادلہ بھی ہوا لیکن بات آگے نہیں بڑھی۔ دونوں رہنماؤں کے پاس ممکنہ بات چیت اور ملاقات کے لیے آئندہ ہفتوں میں کم از کم دو مواقع ہوں گے۔ مودی اور شہباز دونوں پہلے سمرقند میں ایس سی او سربراہی اجلاس اور پھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) اجلاس میں شرکت کریں گے۔