اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے مخالف سیاسی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ میں مقابلے کا دم خم ہے تو آئیں میدان میں اور انتخابات میں ہمارا مقابلہ کریں، اب سیاسی عمل آگے بڑھ چکا، مخالف جماعتیں انتخابی عمل سے کیوں بھاگ رہی ہیں، کیا سیاسی جماعتیں الیکشن سے فرار اختیار کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل میں تو ہمیں افسوس کرنا چاہیے تھا کہ ہماری حکومت گئی ہے لیکن پی ٹی آئی اس صورتحال پر خوش ہے جبکہ اپوزیشن پارٹیوں کے منہ لٹکے ہوئے ہیں، ہوائیاں اڑی ہوئیں ہیں، پریشان ہوگئے ہیں جیسے پتہ نہیں کیا ہوگیا۔ Fawad Chaudhry On Rejection Of No Confidence Motion
انہہوں نے کہاکہ اگر مخالف سیاسی جماعتیں صحیح اور مقبول ہیں تو الیکشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں، عوام سے کیوں ڈر رہے ہیں، ہم آپ کو دعوت دے رہے ہیں کہ آئیں اور الیکشن لڑیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کے عمل میں تمام آئینی اور قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں، رولنگ آئی ہے، اسپیکر کی جانب سے متعلقہ وزارت کو سرٹیفیکیٹ جاری کیا گیا کہ اس وقت اسمبلی میں کوئی تحریک عدم اعتماد زیر التوا نہیں ہے، جس کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے قومی اسمبلی کو تحلیل کردیا ہے اور اب ملک میں 90 روز کے اندر نئے انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ Fawad Chaudhry On Rejection Of No Confidence Motion
انہوں نے کہا کہ اب سے کچھ دیر بعد یا کل ہم اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو نگراں حکومت کی تشکیل کے لیے خط لکھ رہے ہیں کہ وہ عبوری حکومت کے لیے لوگوں کے نام تجویز کریں۔فواد چوہدری نے کہا کہ اتوار کو عدالتیں نہیں لگنی چاہیے، تمام قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی پوری ہونی چاہیے، سیاسی فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے، سیاسی فیصلے عوام کی عدالت میں ہوتے ہیں اور عوام اس کا فیصلہ کریں گے۔ ملک میں مارشل لا کے نفاذ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے کا اختیار آئین کے آرٹیکل 58 کے تحت وزیراعظم کو حاصل ہے، ملک میں مارشل لا کا کوئی خطرہ نہیں، ملک میں تمام چیزیں آئین و قانون کے تحت ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Fawad Chaudhry on Nawaz Sharif: نواز شریف کو پاکستان لانے کی تیاری
انہوں نے کہاکہ فوج کا ان معاملات سے کوئی تعلق نہیں، یہ پارلیمنٹ کے معاملات ہیں، ایک جانب ہر معاملے میں فوج کو گھسیٹ کر لاتے ہیں، دوسری جانب کہتے ہیں کہ فوج کو ان معاملات میں نہیں آنا چاہیے تھا تو ایسی حرکتیں کرنے والوں کو خود اپنی اداؤں پر غور کرنا چاہیے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے کہا کہ پاکستان کے 1973 کے آئین کے تناظر میں آرٹیکل 69 کے تحت اسپیکر کی رولنگ کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ Fawad Chaudhry On Rejection Of No Confidence Motion