اسلام آباد: پاکستان نے کراچی میں ہندو مندر میں توڑ پھوڑ Karachi Hindu Temple Incident کی خبروں پر بھارت کے بیان کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے بھارت میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ کیے جارہے سلوک پر سوال اٹھائے ہیں۔ بدھ کو کراچی میں کورنگی تھانے کے علاقے 'جے' میں واقع شری ماری ماتا کے مندر میں نامعلوم افراد نے توڑ پھوڑ کی تھی۔ پاکستان میں اقلیتوں کی عبادت گاہ پر ایک اور حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے اسے مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کا ایک اور معاملہ قرار دیا۔
باغچی نے جمعرات کو نئی دہلی میں کہا تھا کہ ’’ہم نے اپنا احتجاج حکومت پاکستان تک پہنچا دیا ہے اور ایک بار پھر اس سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں اقلیتی برادریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔'' بھارت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ "بھارت کی حکومتی مشینری مذہبی جنونیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے جو مسلم کمیونٹی کے خلاف تشدد کرتے ہیں، لیکن حکومت پاکستان نے مذکورہ معاملے کا نوٹس لیا ہے اور ایسے مجرموں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔''
یہ بھی پڑھیں:
Temple Vandalised in Karachi: پاکستان میں مندر میں توڑ پھوڑ کرنے پر نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج
پاکستانی وزارت نے کہا کہ "حملہ آوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ان کی شناخت اور انہیں گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ "وہ قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکتے اور حکومت ان کے ساتھ سختی سے نمٹے گی۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت کو خود کا جائزہ لینے اور یہاں رہنے والی اقلیتوں کے بنیادی حقوق، زندگی اور عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ وزارت نے یہ بھی کہا کہ بھارتیہ اگر جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو سابق عہدیداروں کے حالیہ توہین آمیز بیانات کی اعلیٰ قیادت اور حکومت ہند مذمت کرتی ہے تو یہ بھارت میں مسلمانوں کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی سمت میں پہلا قدم ہو گا۔