اسلام آباد: پاکستان ایئر فورس نے جمعرات کو ایران کے اندر مبینہ بلوچ علیحدگی پسند کیمپوں کے خلاف جوابی کارروائی کی۔ پاک فضائیہ کی جانب سے جوابی حملوں میں ایرانی حدود میں مطلوب بلوچ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ڈپٹی گورنرعلی رضا مرہماتی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان اور بلوچستان کے سرحدی گاؤں پر پاکستانی حملے میں تین خواتین اور چار بچوں سمیت سات غیر ایرانی شہری ہلاک ہوگئے۔ تہران نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کی جانب سے جیش العدل (آرمی آف جسٹس) کے دو 'اہم ہیڈ کوارٹرز' کو تباہ کرنے کے لیے کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے۔ پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام مرگ بر،سرمچار رکھا گیا۔
-
Ministry of Foreign Affairs
— Eagle Eye (@zarrar_11PK) January 18, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Islamic Republic of Pakistan
🚨 Operation Marg Bar Sarmachar
This morning #Pakistan undertook a series of highly coordinated and specifically targeted precision military strikes against terrorist hideouts in Siestan-o-Baluchistan province of #Iran. A… pic.twitter.com/rdxQ7JKMac
">Ministry of Foreign Affairs
— Eagle Eye (@zarrar_11PK) January 18, 2024
Islamic Republic of Pakistan
🚨 Operation Marg Bar Sarmachar
This morning #Pakistan undertook a series of highly coordinated and specifically targeted precision military strikes against terrorist hideouts in Siestan-o-Baluchistan province of #Iran. A… pic.twitter.com/rdxQ7JKMacMinistry of Foreign Affairs
— Eagle Eye (@zarrar_11PK) January 18, 2024
Islamic Republic of Pakistan
🚨 Operation Marg Bar Sarmachar
This morning #Pakistan undertook a series of highly coordinated and specifically targeted precision military strikes against terrorist hideouts in Siestan-o-Baluchistan province of #Iran. A… pic.twitter.com/rdxQ7JKMac
اس حملے میں عین مطابق میزائل اور ڈرون حملے استعمال کیے گئے۔ ایران کے ذریعہ پاکستانی حدود میں فضائی حملے کے بعد پاکستان نے ایران کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی وارننگ دی تھی۔ پاکستانی نژاد صحافی سلمان مسعود نے بدھ کے روز ایکس پر پوسٹ کیا کہ پاکستانی فضائیہ نے ایران کے اندر بلوچ علیحدگی پسندوں کے کیمپوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ ایک اور پاکستانی اخبار نے لکھا ہے کہ پاکستان نے ایران کی سرحد پر سرگرم بلوچ عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر حملہ کیا ہے۔
-
#BreakinNews:- 🇵🇰 🇮🇷
— Eagle Eye (@zarrar_11PK) January 18, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
🚨:- Several OSINT Sources reporting that in the southeast of #Iran, locals have observed the deployment of #IRGC's ballistic missiles, possibly indicating preparation for a retaliatory strike against #Pakistan.
🔺The Pakistani airstrikes targeted the… pic.twitter.com/NDGeEcSbKD
">#BreakinNews:- 🇵🇰 🇮🇷
— Eagle Eye (@zarrar_11PK) January 18, 2024
🚨:- Several OSINT Sources reporting that in the southeast of #Iran, locals have observed the deployment of #IRGC's ballistic missiles, possibly indicating preparation for a retaliatory strike against #Pakistan.
🔺The Pakistani airstrikes targeted the… pic.twitter.com/NDGeEcSbKD#BreakinNews:- 🇵🇰 🇮🇷
— Eagle Eye (@zarrar_11PK) January 18, 2024
🚨:- Several OSINT Sources reporting that in the southeast of #Iran, locals have observed the deployment of #IRGC's ballistic missiles, possibly indicating preparation for a retaliatory strike against #Pakistan.
🔺The Pakistani airstrikes targeted the… pic.twitter.com/NDGeEcSbKD
پاکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 16 جنوری کو پاکستانی حدود میں ایران کا حملہ نہ صرف پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کی خلاف ورزی ہے۔ جیلانی نے ایران کے بلوچستان میں ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے کیے گئے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس واقعے سے پاکستان اور ایران کے دوطرفہ تعلقات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: