اسلام آباد: پاکستان کی حکومت نے منگل کو ملک بھر میں بجلی بچت کے منصوبوں کا اعلان کیا، جس کے تحت وفاقی حکومت نے مارکیٹوں کو رات 8:30 بجے اور شادی ہالز رات 10 بجے تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہ منصوبہ قوم کے مجموعی طرز زندگی اور عادت کو تبدیل کر دے گا اور ہمیں 62 ارب روپے کی بچت ہوگی اور آج علامتی طور پر کابینہ کی میٹنگ میں بھی کوئی لائٹ آن نہیں کی گئی تھی۔Pakistan Energy crisis
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وفاقی حکومت کے تمام محکموں کی جانب سے بجلی کے استعمال میں 30 فیصد کمی کی جائے۔ آصف کے مطابق وزیراعظم نے حکام کو دفاتر میں بجلی کے غیر ضروری استعمال کے خلاف بھی حکم دیا۔ آصف نے صحافیوں کو بتایا کہ کابینہ کی جانب سے منظور کیے گئے تجاویز کا مقصد نقدی کی کمی کا شکار ملک کو تقریباً 62 ارب پاکستانی روپے (273.4 ملین ڈالر) کی بچت اور توانائی کے درآمدی بلوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
آصف نے کہا کہ محکمہ بجلی کی سفارش پر کابینہ نے توانائی کی بچت اسکیم کے نفاذ کی منظوری دی ہے، جس کا اطلاق پورے ملک میں ہوگا۔ آصف نے یہ بھی اعلان کیا کہ بجلی کے پنکھے بنانے والی فیکٹریاں بند کر دی جائیں گی۔ آصف نے کہا، ناکارہ پنکھے تقریباً 120-130 واٹ پاور کھینچتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں ایسے پنکھے دستیاب ہیں جو 60-80 واٹ کے ہوتے ہیں۔ حکومت نے یکم جولائی سے ملک میں 120-130 واٹ کے پنکھے بنانے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔