ETV Bharat / international

Pakistan over Communal Violence in India: مسلمانوں پر حملوں کیلئے بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے، پاکستان

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی ریاستوں میں انتہا پسند ہندو گروپ کی طرف سے مسلم کمیونٹی پر 'ٹارگٹڈ حملوں' کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔ Pakistan on Communal Violence in India

author img

By

Published : Apr 18, 2022, 10:51 PM IST

Pakistan Foreign Office
پاکستان دفتر خارجہ

حالیہ ہفتوں میں بھارت کے کئی ریاستوں میں مذہبی جلوسوں کے دوران اکثریتی طبقے اور اقلیتی طبقہ مسلم کمیونٹی کے درمیان مذہبی جھڑپیں ہوئیں۔ نئی دہلی کے ایک مضافاتی حصے جہانگیر پوری میں ایک تہوار کے موقع پر ہونے والی جھڑپوں کے دوران ہفتہ کو چھ پولیس افسران اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔ اس پرتشدد جھڑپوں کے الزام میں صرف مسلم کمیونٹی کے 14 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ Pakistan on Communal Violence in India India

دہلی کے جہانگیرپوری کے حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے، پاکستان دفتر خارجہ نے نشاندہی کی کہ مسجد پر بھگوا پرچم لہرانے کی کوشش، توہین آمیز نعرے بازی، اشتعال انگیز موسیقی بجانا اور ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے اسلحے کی نمائش، اس وقت کی گئی جب مسلمان افطاری کا انتظار کر رہے تھے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ اس طرح کی حرکت بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ریاست کی طرف سے منظور شدہ نفرت کی عکاسی کرتا ہے۔ اور اس واقعے نے فروری 2020 کے دہلی فساد کی ہولناک یادوں کو پھر سے زندہ کر دیا ہے، جس کا مقصد مسلم کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک، بے دخلی اور غیر انسانی سلوک تھا۔

پاکستان دفتر خارجہ نے رام نومی کے موقع پر بھارت کے مختلف ریاستوں میں ہونے والی جھڑپوں کا ذک کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام حرکات بھارت کے ہندو راشٹر میں بدل جانے والی کوششوں کا ثبوت ہے۔ مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے مکانات، کاروبار اور دکانوں کو مسمار کرنے اور مدھیہ پردیش اور گجرات میں مقامی حکام کی طرف سے مساجد کی توڑ پھوڑ کے دلخراش مناظر بھارتی ریاست اور معاشرے کے تانے بانے میں ہندوتوا کے نظریے کی گہری رسائی کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: PM Shehbaz Sharif Letter to PM Modi: شہبازشریف نے بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ بھارت میں فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے اور تیزی سے پھیلتے ہوئے مسلم مخالف تشدد کے رجحان پر پاکستان افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ اور اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مقامی حکام نے مبینہ فسادیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بہانے مسلمانوں کے خلاف ہی ٹھوس اقدام اٹھا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کے خلاف وسیع پیمانے پر تشدد اور دھمکیوں کے واقعات کی شفاف تحقیقات کرے اور اس طرح کے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے قابل عمل کوشش شروع کرے۔ پاکستان نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت سے سوال کریں اور اسے ملک میں انسانی حقوق کی بار بار خلاف ورزیوں کا جوابدہ ٹھہرائیں۔

حالیہ ہفتوں میں بھارت کے کئی ریاستوں میں مذہبی جلوسوں کے دوران اکثریتی طبقے اور اقلیتی طبقہ مسلم کمیونٹی کے درمیان مذہبی جھڑپیں ہوئیں۔ نئی دہلی کے ایک مضافاتی حصے جہانگیر پوری میں ایک تہوار کے موقع پر ہونے والی جھڑپوں کے دوران ہفتہ کو چھ پولیس افسران اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔ اس پرتشدد جھڑپوں کے الزام میں صرف مسلم کمیونٹی کے 14 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ Pakistan on Communal Violence in India India

دہلی کے جہانگیرپوری کے حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے، پاکستان دفتر خارجہ نے نشاندہی کی کہ مسجد پر بھگوا پرچم لہرانے کی کوشش، توہین آمیز نعرے بازی، اشتعال انگیز موسیقی بجانا اور ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے اسلحے کی نمائش، اس وقت کی گئی جب مسلمان افطاری کا انتظار کر رہے تھے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ اس طرح کی حرکت بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ریاست کی طرف سے منظور شدہ نفرت کی عکاسی کرتا ہے۔ اور اس واقعے نے فروری 2020 کے دہلی فساد کی ہولناک یادوں کو پھر سے زندہ کر دیا ہے، جس کا مقصد مسلم کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک، بے دخلی اور غیر انسانی سلوک تھا۔

پاکستان دفتر خارجہ نے رام نومی کے موقع پر بھارت کے مختلف ریاستوں میں ہونے والی جھڑپوں کا ذک کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام حرکات بھارت کے ہندو راشٹر میں بدل جانے والی کوششوں کا ثبوت ہے۔ مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے مکانات، کاروبار اور دکانوں کو مسمار کرنے اور مدھیہ پردیش اور گجرات میں مقامی حکام کی طرف سے مساجد کی توڑ پھوڑ کے دلخراش مناظر بھارتی ریاست اور معاشرے کے تانے بانے میں ہندوتوا کے نظریے کی گہری رسائی کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: PM Shehbaz Sharif Letter to PM Modi: شہبازشریف نے بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ بھارت میں فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے اور تیزی سے پھیلتے ہوئے مسلم مخالف تشدد کے رجحان پر پاکستان افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ اور اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مقامی حکام نے مبینہ فسادیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بہانے مسلمانوں کے خلاف ہی ٹھوس اقدام اٹھا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کے خلاف وسیع پیمانے پر تشدد اور دھمکیوں کے واقعات کی شفاف تحقیقات کرے اور اس طرح کے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے قابل عمل کوشش شروع کرے۔ پاکستان نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت سے سوال کریں اور اسے ملک میں انسانی حقوق کی بار بار خلاف ورزیوں کا جوابدہ ٹھہرائیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.