اسلام آباد: پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی معیشت کی بحالی میں مدد اور انسانی ضروریات پوری کرنے کے لیے فوری طور پر 4 ارب 20 کروڑ ڈالر فراہم کرے۔ ڈان نیوز کے مطابق پاکستانی سفیر منیر اکرم نے کہا کہ ہمیں افغان معیشت اور اس کے بینکنگ سسٹم کو بحال کرنے کی ضرورت ہے، اس کے لیے بیرون ملک رکھے گئے افغانستان کے اثاثوں کو واپس افغانستان کے مالیاتی نظام میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے افغانستان کے لیے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل پر اقدامات کرے۔ Pakistan calls for reviving Afghan economy
واضح رہے کہ افغان اثاثوں کو غیر منجمد کرنے کی اپیل براہ راست امریکا کو کی گئی ہے جس نے 2021 میں طالبان کے افغانستان کا اقتدار دوبارہ سنبھالنے کے بعد 7 ارب ڈالر مالیت کے افغان اثاثوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ افغانستان سے معاملات کے لیے عملی حکمت عملی کی تجویز دیتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ عالمی برادری کی پہلی ترجیح افغانستان میں انسانی بحران کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ اکرم نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن پاکستان کے لیے اہم ترین مسئلہ ہے، پاکستان 40 برس سے زائد عرصے سے 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کر چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Afghanistan Crisis: ’افغان بحران صرف بین الاقوامی انسانی امداد سے ختم نہیں ہوگا‘
اکرم نے امریکا کی جانب سے افغانستان کے اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم ان وسائل کو روکنے کے حق میں تمام قانونی دلائل جانتے ہیں لیکن آپ کو بہرحال افغان معیشت کی تعمیر نو کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) بھی اس حوالے سے محتاط حکمت عملی مرتب کرنے پر غور کر رہی ہے کہ بیرون ملک رکھے گئے افغان اثاثوں کو واپس افغانستان کے اقتصادی انتظام میں شامل کیسے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انسانی بحران ختم نہ ہوا تو مہاجرین کا ایک اور دباؤ آئے گا جس کا بوجھ افغانستان کے پڑوسی ممالک کو اٹھانا پڑے گا، لہذا ہمیں انسانی بحران سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
یواین آئی