اسلام آباد: پاکستان میں لاہور کی ایک خصوصی عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے و وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شریف کو 16 ارب روپے کے منی لانڈرنگ کیس Money Laundering Case میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ہاتھوں قبل از گرفتاری ضمانت دے دی۔ Pak PM Shehbaz & son get pre arrest bail عدالت نے دونوں کو 10-10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت دی، جبکہ کیس کے دیگر ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کرتے ہوئے انہیں 2،2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت دی۔
ہفتے کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر (آئی او) نے عدالت کو بتایا کہ نہ تو انہوں نے اور نہ ہی سابقہ تفتیشی افسر نے شہباز اور حمزہ کی تحویل کے لیے تازہ رپورٹ پیش کی تھی، جس میں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ کے بیان سے متصادم تھا، جس نے پچھلی سماعت کے دوران عدالت کو تصدیق کی تھی کہ ایجنسی رہنماؤں کو تحویل میں لینا چاہتی ہے۔ خصوصی عدالت کے پریزائیڈنگ جج اعجاز حسن اعوان نے گزشتہ سماعت کے دوران اس مقدمے میں شہباز شریف اور حمزہ کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع کی تھی۔ عدالت کی ہدایت پر دونوں رہنما عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر ایف آئی اے نے وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز، ملک مقصود اور طاہر نقوی سمیت 3 ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق رپورٹ پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں: FIA Demands Arrest of Shahbaz And Hamza: ایف آئی اے نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی گرفتاری کا مطالبہ کیا
رپورٹ میں کہا گیا کہ وارنٹ پر عملدرآمد نہیں ہو سکا کیونکہ سلیمان اپنے دیے گئے پتے پر موجود نہیں تھے اور بیرون ملک چلے گئے تھے اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے رپورٹ پیش کی کہ ایجنسی نے مقصود کی موت کی تصدیق کے لیے متعلقہ ایجنسی اور انٹرپول کو خط لکھا تھا۔ جس کے بعد جج نے ایف آئی اے کو تصدیق شدہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ واضح رہے کہ دسمبر 2021 میں ایف آئی اے نے شوگر اسکینڈل میں مبینہ طور پر 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث پاک وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ کے خلاف خصوصی عدالت میں چالان پیش کئے گئے تھے۔ (یو این آئی)