اسلام آباد: پاکستانی فوج کے میڈیا ونگ، انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے منگل کو کہا کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ایک بریگیڈیئر مصطفی کمال برکی جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف مقابلے میں ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں فریقوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور بریگیڈیئر مصطفی کمال برکی سامنے سے مقابلے کی قیادت کرتے ہوئے جان بحق ہوگئے جبکہ سات افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 2 شدید زخمی ہیں۔
فوج کے میڈیا افیئرز ونگ نے کہا کہ بریگیڈیئر برکی اور ان کی ٹیم نے انکاؤنٹر کے دوران دہشت گردوں کے خلاف دلیرانہ مزاحمت کی اور افسر نے مادر وطن کے امن کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ملک کے ہر انچ سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے عزم کا اعادہ کرنے اور پختہ عزم کا مظاہرہ کرنے کا عہد کرتی ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بریگیڈیئر برکی نے مادر وطن کے امن کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ "دہشت گردوں کا پتہ چل جائے گا اور انہیں بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا کہ وہ اس خبر کو سن کر اداس ہوئے اور بریگیڈیئر کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے زنگرہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر، سیکورٹی فورسز نے آپریشن شروع کیا تھا۔ وہیں پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا میں فوجی آپریشن کے دوران تین پاکستانی فوجی ہلاک اور تین دہشت گرد بھی مارے گئے۔ صوبے کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کھٹی میں دہشت گردوں نے پولیس چوکی پر فائرنگ کی اور سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور فرار ہونے کے تمام ممکنہ راستوں کو بند کر دیا۔ اس تصادم میں فوج کے تین جوان بھی مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔