واشنگٹن: امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کی پاکستان سمیت 12ممالک سےمتعلق رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان، چین، سعودی عرب اور ایران سمیت 12 ممالک کو مذہبی آزادی کے حوالے سے خدشات والے ملکوں کی فہرست (سی پی سی) میں برقرار رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ امریکی کمیشن مذہبی آزادی نے رپورٹ میں پاکستان میں پیش واقعات کا حوالہ دیا اور کہا پاکستان میں توہین مذہب کے مقدمات بدستور خطرہ ہیں۔
امریکی رپورٹ میں کہا گیا کہ شہباز حکومت نے عمران خان کے خلاف توہین مذہب قانون بطور ہتھیار استعمال کیا، شہباز حکومت نے عمران خان کابینہ کے خلاف بھی توہین مذہب قانون استعمال کیا۔ اپنی 2023 کی سالانہ رپورٹ میں امریکی کمیشن نے محکمہ خارجہ کو 17 ممالک کو خاص تشویش والے ممالک کے طور پر نامزد کرنے کی سفارش کی ہے کیونکہ ان کی حکومتیں مذہب یا عقیدے کی آزادی کے حق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ ان میں وہ 12 شامل ہیں جنہیں محکمہ خارجہ نے نومبر 2022 میں سی پی سی کے طور پر نامزد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں دخل نہیں دیتے تاہم امریکہ پاکستان میں عوامی حمایت سے بننے والی حکومت کی حمایت کرے گا۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی پر کمیشن ایک آزاد امریکی کمیشن ہے، کمیشن نے چند ممالک کو مذہبی آزادی پر خدشات والی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہری کو قانون کے مطابق آزادی حاصل ہے، کمیشن کی سفارشات سے متعلق امریکی انتظامیہ مزید معلومات حاصل کرے گی۔ (یو این آئی)