اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پیر کو سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، کمیشن نے اسلام آباد پولیس کو ہدایت بھی کی ہے کہ وہ عمران خان کو گرفتار کر کے منگل کو ان کے سامنے پیش کرے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ توہین الیکشن کیس میں عمران خان کی عدم پیشی کی وجہ سے یہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ وارنٹ کے مطابق عمران خان نے بار بار نوٹسز کے باوجود کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے، 16 جنوری اور 2 مارچ کو قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ کمیشن نے اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل کو ہدایت کی ہے کہ وہ عمران خان کو گرفتار کرکے 25 جولائی کو صبح 10 بجے عدالت میں پیش کریں۔
واضح رہے کہ عمران خان، سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری اور دیگر کے ساتھ مبینہ طور پر چیف الیکشن کمشنر اور انتخابی نگراں ادارے کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال پی ٹی آئی کے سربراہ اور پارٹی کے دو سابق رہنما اسد عمر اور فواد چودھری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی تھی۔ تاہم اسد عمر کو وارنٹ سے اس وقت مستثنیٰ کر دیا گیا جب ان کے وکیل نے ای سی پی کو بتایا کہ ان کے موکل کو ایک اور عدالتی کیس کا سامنا کرنا ہے اور کچھ میڈیکل ایشو بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- سائفر تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر عمران خان کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، وزیر داخلہ
- عمران خان کے خلاف شہباز حکومت غداری کا مقدمہ چلائے گی
قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال اپریل میں اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد سے عمران خان مختلف عدالتوں میں متعدد قانونی مقدمات سے دوچار ہیں۔ ان پر تقریبا 150 مقدمے ہیں جن وہ سامنا کر رہے ہیں جس میں توشہ خانہ کیس، القادر ٹرسٹی کیس، وکیل کا قتل کرنا، توہین الیکشن کمیشن کیس، بغاوت کا کیسز، غداری کا کیس اور عدت میں نکاح کرنا جیسے کیسز قابل ذکر ہیں۔