ETV Bharat / international

Imran Khan Disqualified الیکشن کمیشن نے بھی عمران خان کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا - عمران خان پانچ سال کے لیے نااہل قرار

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے سابق وزیراعظم عمران خان کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔ کمیشن نے اپنے نوٹیفیکیشن میں عدالتی حکم کا حوالہ دیتے ہوئے خان کو الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت نااہل قرار دیا۔ اسلام آباد کی ایک ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔

Pak election commission disqualifies Imran Khan for five years
الیکشن کمیشن نے بھی عمران خان کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا
author img

By

Published : Aug 9, 2023, 5:40 PM IST

اسلام آباد: جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کو پاکستان کے اعلیٰ انتخابی ادارے نے بھی پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ منگل کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو الیکشنز ایکٹ 2017 کی دفعہ 167 کے تحت بدعنوانی کے مرتکب پائے جانے کے بعد نااہل قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کی ایک ٹرائل کورٹ نے ہفتے کے روز عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد پنجاب پولیس نے لاہور میں زمان پارک کی رہائش گاہ سے عمران خان کو گرفتار کرکے اٹک جیل میں منتقل کردیا ہے۔

وہیں عمران خان کی قانونی ٹیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں خان کی سزا کو چیلنج کرتے ہوئے اس فیصلے کو جانبدار اور منصفانہ عمل اور منصفانہ ٹرائل کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل جج نے کیس کے میرٹ کی بجائے جانبداری کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا کیونکہ درخواست گزار کے وکیل کو دلائل پیش کرنے کا حق نہیں دیا گیا تھا۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ فیصلہ درخواست گزار کو اپنا مقدمہ لڑنے کا موقع فراہم کیے بغیر ہی سنا دیا گیا اور الزام لگایا گیا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وکیل حارث کے دلائل سننے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

درخواست میں یہ بھی الزام لگایا کہ سماعت کے اختتام پر دیا گیا فیصلہ پہلے ہی تیار اور تحریر کیا گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ مختصر حکم کے ذریعے فیصلے کے اعلان کے 30 منٹ کے اندر 35 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ درخواست میں اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو کیس میں مدعا علیہ نامزد کیا گیا ہے۔ عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 تک اپنی وزارت عظمیٰ کا غلط استعمال کرتے ہوئے سرکاری قبضے میں ایسے تحائف کی خرید و فروخت کی جو بیرون ملک دوروں کے دوران موصول ہوئے اور جن کی مالیت 140 ملین روپے (635,000 امریکی ڈالر) سے زیادہ تھی۔

واضح رہے کہ تین ماہ میں یہ دوسرا موقع ہے جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خان کو 9 مئی کو اسلام آباد میں ہائی کورٹ کے احاطے سے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جس سے ان کے حامیوں نے پرتشدد مظاہروں کو جنم دیا تھا۔ عمران خان کو ملک بھر میں 140 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے اور ان پر دہشت گردی، تشدد، توہین مذہب، بدعنوانی اور قتل جیسے الزامات ہیں۔

اسلام آباد: جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کو پاکستان کے اعلیٰ انتخابی ادارے نے بھی پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ منگل کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو الیکشنز ایکٹ 2017 کی دفعہ 167 کے تحت بدعنوانی کے مرتکب پائے جانے کے بعد نااہل قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کی ایک ٹرائل کورٹ نے ہفتے کے روز عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد پنجاب پولیس نے لاہور میں زمان پارک کی رہائش گاہ سے عمران خان کو گرفتار کرکے اٹک جیل میں منتقل کردیا ہے۔

وہیں عمران خان کی قانونی ٹیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں خان کی سزا کو چیلنج کرتے ہوئے اس فیصلے کو جانبدار اور منصفانہ عمل اور منصفانہ ٹرائل کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل جج نے کیس کے میرٹ کی بجائے جانبداری کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا کیونکہ درخواست گزار کے وکیل کو دلائل پیش کرنے کا حق نہیں دیا گیا تھا۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ فیصلہ درخواست گزار کو اپنا مقدمہ لڑنے کا موقع فراہم کیے بغیر ہی سنا دیا گیا اور الزام لگایا گیا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وکیل حارث کے دلائل سننے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

درخواست میں یہ بھی الزام لگایا کہ سماعت کے اختتام پر دیا گیا فیصلہ پہلے ہی تیار اور تحریر کیا گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ مختصر حکم کے ذریعے فیصلے کے اعلان کے 30 منٹ کے اندر 35 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ درخواست میں اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو کیس میں مدعا علیہ نامزد کیا گیا ہے۔ عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 تک اپنی وزارت عظمیٰ کا غلط استعمال کرتے ہوئے سرکاری قبضے میں ایسے تحائف کی خرید و فروخت کی جو بیرون ملک دوروں کے دوران موصول ہوئے اور جن کی مالیت 140 ملین روپے (635,000 امریکی ڈالر) سے زیادہ تھی۔

واضح رہے کہ تین ماہ میں یہ دوسرا موقع ہے جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خان کو 9 مئی کو اسلام آباد میں ہائی کورٹ کے احاطے سے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جس سے ان کے حامیوں نے پرتشدد مظاہروں کو جنم دیا تھا۔ عمران خان کو ملک بھر میں 140 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے اور ان پر دہشت گردی، تشدد، توہین مذہب، بدعنوانی اور قتل جیسے الزامات ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.