ETV Bharat / international

Cyclone Biparjoy in Pakistan پاکستان نے ساحلی علاقوں سے لوگوں کے انخلاء کے لیے فوج کو تعینات کیا - سمندری طوفان بِپرجوائے کے اثرات

سمندری طوفان بپرجوائے جس کا مطلب بنگالی زبان میں آفت یا مصیبت کے ہے، 15 جون کو سندھ کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا امکان ہے، لیکن اس کی شدت 17 سے 18 جون تک کم ہو جائے گی۔

Pak deploys military to help authorities to evacuate people as Cyclone Biparjoy moves closer to coast
پاکستان نے ساحلی علاقوں سے لوگوں کے انخلاء کے لیے فوج کو تعینات کیا
author img

By

Published : Jun 13, 2023, 9:25 PM IST

کراچی: پاکستان نے منگل کے روز جنوبی صوبہ سندھ کے نشیبی ساحلی علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ لوگوں کے انخلاء میں تیزی لانے کے لیے فوج کو تعینات کردیا ہے۔ کیونکہ سمندری طوفان بِپرجوائے ملک کے مالیاتی دارالحکومت کراچی کے قریب پہنچ رہا ہے۔ پاکستان کے محکمہ موسمیات کی تازہ ترین ایڈوائزری کے مطابق، بپرجوائے طوفان جو کہ شدید طوفان سے انتہائی شدید طوفان میں تبدیل ہو گیا ہے، گزشتہ چھ گھنٹوں کے دوران مزید شمال-شمال مغرب کی طرف بڑھ گیا اور اب کراچی کے جنوب میں تقریباً 410 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

سمندری طوفان بپرجوئے 15 جون کو سندھ کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا امکان ہے، لیکن اس کی شدت 17 سے 18 جون تک کم ہو جائے گی۔ محکمکہ موسمیات کے مطابق طوفانی ہوائیں 140-150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 170 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار چل سکتی ہیں، اور سمندر میں لہروں کی اونچائی 30 ​​فٹ ہوسکتی ہے جو کی غیر معمولی ہیں۔

سندھ حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر انخلا کا حکم دے دیا گیا ہے۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ ہنگامی حالت کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ فوج اور بحریہ کو 80 ہزار سے زائد افراد کو منتقل کرنے میں مدد کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم لوگوں سے درخواست نہیں کریں گے بلکہ انھیں انخلا کرنے کی ہدایت کریں گے اور یہ حکم سوشل میڈیا، مساجد اور ریڈیو اسٹیشنوں کے ذریعے جاری کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعلیٰ شاہ نے کہا کہ ٹھٹھہ، کیٹی بندر، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمر کوٹ کے اضلاع کے علاقوں میں پہلے ہی بڑے پیمانے پر انخلاء کیا جا رہا ہے جو سمندری طوفان بِپرجوائے کی زد میں آ سکتے ہیں، مراد نے کہا کہ یہ بحران ختم ہونے تک لوگوں کو سرکاری اسکولوں اور دفاتر اور دیگر عارضی پناہ گاہوں میں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے فوج اور بحریہ کی مدد لی گئی ہے۔

اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ بدھ کی شام تک تقریباً 100,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان کے بعد نقصانات پر قابو پانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ غیر سرکاری تنظیموں اور جنوب مغربی بلوچستان میں امدادی کیمپ میڈیکل مشن کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

کراچی: پاکستان نے منگل کے روز جنوبی صوبہ سندھ کے نشیبی ساحلی علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ لوگوں کے انخلاء میں تیزی لانے کے لیے فوج کو تعینات کردیا ہے۔ کیونکہ سمندری طوفان بِپرجوائے ملک کے مالیاتی دارالحکومت کراچی کے قریب پہنچ رہا ہے۔ پاکستان کے محکمہ موسمیات کی تازہ ترین ایڈوائزری کے مطابق، بپرجوائے طوفان جو کہ شدید طوفان سے انتہائی شدید طوفان میں تبدیل ہو گیا ہے، گزشتہ چھ گھنٹوں کے دوران مزید شمال-شمال مغرب کی طرف بڑھ گیا اور اب کراچی کے جنوب میں تقریباً 410 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

سمندری طوفان بپرجوئے 15 جون کو سندھ کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا امکان ہے، لیکن اس کی شدت 17 سے 18 جون تک کم ہو جائے گی۔ محکمکہ موسمیات کے مطابق طوفانی ہوائیں 140-150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 170 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار چل سکتی ہیں، اور سمندر میں لہروں کی اونچائی 30 ​​فٹ ہوسکتی ہے جو کی غیر معمولی ہیں۔

سندھ حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر انخلا کا حکم دے دیا گیا ہے۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ ہنگامی حالت کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ فوج اور بحریہ کو 80 ہزار سے زائد افراد کو منتقل کرنے میں مدد کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم لوگوں سے درخواست نہیں کریں گے بلکہ انھیں انخلا کرنے کی ہدایت کریں گے اور یہ حکم سوشل میڈیا، مساجد اور ریڈیو اسٹیشنوں کے ذریعے جاری کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعلیٰ شاہ نے کہا کہ ٹھٹھہ، کیٹی بندر، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمر کوٹ کے اضلاع کے علاقوں میں پہلے ہی بڑے پیمانے پر انخلاء کیا جا رہا ہے جو سمندری طوفان بِپرجوائے کی زد میں آ سکتے ہیں، مراد نے کہا کہ یہ بحران ختم ہونے تک لوگوں کو سرکاری اسکولوں اور دفاتر اور دیگر عارضی پناہ گاہوں میں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے فوج اور بحریہ کی مدد لی گئی ہے۔

اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ بدھ کی شام تک تقریباً 100,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان کے بعد نقصانات پر قابو پانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ غیر سرکاری تنظیموں اور جنوب مغربی بلوچستان میں امدادی کیمپ میڈیکل مشن کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.