ETV Bharat / international

Bajwa Family Became Billionaires پاک فوج کے سربراہ باجوہ کا خاندان چھ برس میں ارب پتی بن گیا، فیکٹ فوکس کی رپورٹ

author img

By

Published : Nov 21, 2022, 8:56 PM IST

تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ فیکٹ فوکس کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا خاندان گزشتہ چھ برسوں کے دوران پاکستان کے اندر اور باہر جمع کے گئے جائیدادوں اور کاروباروں کی مارکیٹ ویلیو فی الحال 12.7 بلین (12 ارب 70 کروڑ روپئے) سے زیادہ ہے۔Bajwa Family Became Billionaires

Pak army chief Bajwa
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ

پاکستان کی تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ 'فیکٹ فوکس' نے مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف کے خاندان نے مبینہ طور پر گزشتہ چھ برسوں میں اربوں روپے کمائے۔ Bajwa family became billionaires

رپورٹ کے مطابق جب قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل بنے تو اس وقت ان کی اہلیہ کو ٹیکس بھی نہیں دینا پڑتا تھا۔ لاہور میں ان کے سب سے قریبی دوست صابر 'مٹھو' حمید ایک اچھے بزنس مین تھے لیکن ارب پتی نہیں تھے۔ تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ فیکٹ فوکس نے رپورٹ کیا کہ بدلتے وقت کے ساتھ باجوہ اور حمید کے خاندانوں کے لیے بھی سب کچھ بدل گیا۔

فیکٹ فوکس نے دعویٰ کیا کہ چھ سالوں میں دونوں خاندان ارب پتی بن گئے۔ دونوں نے مل کر بین الاقوامی کاروبار شروع کیا۔ بہت سی غیر ملکی جائیدادیں خریدیں، سرمایہ بیرون ملک منتقل کرنے لگے، کمرشل پلازوں اور پلاٹوں کے مالک بن گئے، اسلام آباد اور کراچی میں بڑے بڑے فارم ہاؤسز، لاہور میں ایک بہت بڑا رئیل اسٹیٹ پورٹ فولیو بھی اس کے ہاتھ میں آگیا۔

رپورٹ کے مطابق باجوہ کا خاندان گزشتہ چھ سالوں کے دوران پاکستان کے اندر اور باہر جمع کی گئی جائیدادوں اور کاروباروں کی مارکیٹ ویلیو فی الحال 12.7 بلین روپے سے زیادہ ہے۔ ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں 2013 سے 2021 تک جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے خاندان کی مبینہ ویلتھ اسٹیٹمنٹس بھی شیئر کی ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی اہلیہ عائشہ امجد کے اثاثے جو 2016 میں صفر تھے، وہ (معلوم اور ڈیکلیئر) اثاثے بعد کے 6 برسوں میں 2 ارب 20 کروڑ روپے ہوگئے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان خاتون چیف آف آرمی سٹاف (COAS) کی بہو بننے سے نو دن پہلے ہی ارب پتی بن گئی، جبکہ اس کی دیگر تین بہنیں جوں توں ہی رہیں۔ اس نوجوان خاتون ماہ نور صابر کو 2 نومبر 2018 کو گوجرانوالہ میں ڈی ایچ اے کے آٹھ پلاٹوں کی الاٹمنٹ اس کی شادی سے نو دن قبل ہوئی تھی۔ یہ تبھی ممکن ہے جب کسی کے پاس ڈی ایچ اے کی طرف سے حاصل کی گئی زمین کی ملکیت ہو۔

فیکٹ فوکس کی رپورٹ کے مطابق جنرل کے خاندان نے لاہور میں مقیم صابر 'مٹھو' حمید (ماہ نور کے والد اور باجوہ کے بیٹے کے سسر) کے ساتھ ایک مشترکہ کاروباری منصوبہ بھی شروع کیا اور اسی سال حمید نے پاکستان سے باہر سرمایہ منتقل کرنا شروع کیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جنرل کی اہلیہ کو اثاثے چھپانے پر متعدد بار تنبیہ کی گئی تھی اور فیکٹ فوکس ان ریکارڈز کی تفصیلات فالو اپ رپورٹ میں جاری کرے گا۔ فیکٹ فوکس گزشتہ تین سالوں میں متعدد کوششوں کے باوجود جنرل باجوہ کے دونوں بیٹوں کے ناموں پر موجود اثاثوں سے متعلق ڈیٹا حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

پاکستان کی تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ 'فیکٹ فوکس' نے مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف کے خاندان نے مبینہ طور پر گزشتہ چھ برسوں میں اربوں روپے کمائے۔ Bajwa family became billionaires

رپورٹ کے مطابق جب قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل بنے تو اس وقت ان کی اہلیہ کو ٹیکس بھی نہیں دینا پڑتا تھا۔ لاہور میں ان کے سب سے قریبی دوست صابر 'مٹھو' حمید ایک اچھے بزنس مین تھے لیکن ارب پتی نہیں تھے۔ تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ فیکٹ فوکس نے رپورٹ کیا کہ بدلتے وقت کے ساتھ باجوہ اور حمید کے خاندانوں کے لیے بھی سب کچھ بدل گیا۔

فیکٹ فوکس نے دعویٰ کیا کہ چھ سالوں میں دونوں خاندان ارب پتی بن گئے۔ دونوں نے مل کر بین الاقوامی کاروبار شروع کیا۔ بہت سی غیر ملکی جائیدادیں خریدیں، سرمایہ بیرون ملک منتقل کرنے لگے، کمرشل پلازوں اور پلاٹوں کے مالک بن گئے، اسلام آباد اور کراچی میں بڑے بڑے فارم ہاؤسز، لاہور میں ایک بہت بڑا رئیل اسٹیٹ پورٹ فولیو بھی اس کے ہاتھ میں آگیا۔

رپورٹ کے مطابق باجوہ کا خاندان گزشتہ چھ سالوں کے دوران پاکستان کے اندر اور باہر جمع کی گئی جائیدادوں اور کاروباروں کی مارکیٹ ویلیو فی الحال 12.7 بلین روپے سے زیادہ ہے۔ ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں 2013 سے 2021 تک جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے خاندان کی مبینہ ویلتھ اسٹیٹمنٹس بھی شیئر کی ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی اہلیہ عائشہ امجد کے اثاثے جو 2016 میں صفر تھے، وہ (معلوم اور ڈیکلیئر) اثاثے بعد کے 6 برسوں میں 2 ارب 20 کروڑ روپے ہوگئے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان خاتون چیف آف آرمی سٹاف (COAS) کی بہو بننے سے نو دن پہلے ہی ارب پتی بن گئی، جبکہ اس کی دیگر تین بہنیں جوں توں ہی رہیں۔ اس نوجوان خاتون ماہ نور صابر کو 2 نومبر 2018 کو گوجرانوالہ میں ڈی ایچ اے کے آٹھ پلاٹوں کی الاٹمنٹ اس کی شادی سے نو دن قبل ہوئی تھی۔ یہ تبھی ممکن ہے جب کسی کے پاس ڈی ایچ اے کی طرف سے حاصل کی گئی زمین کی ملکیت ہو۔

فیکٹ فوکس کی رپورٹ کے مطابق جنرل کے خاندان نے لاہور میں مقیم صابر 'مٹھو' حمید (ماہ نور کے والد اور باجوہ کے بیٹے کے سسر) کے ساتھ ایک مشترکہ کاروباری منصوبہ بھی شروع کیا اور اسی سال حمید نے پاکستان سے باہر سرمایہ منتقل کرنا شروع کیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جنرل کی اہلیہ کو اثاثے چھپانے پر متعدد بار تنبیہ کی گئی تھی اور فیکٹ فوکس ان ریکارڈز کی تفصیلات فالو اپ رپورٹ میں جاری کرے گا۔ فیکٹ فوکس گزشتہ تین سالوں میں متعدد کوششوں کے باوجود جنرل باجوہ کے دونوں بیٹوں کے ناموں پر موجود اثاثوں سے متعلق ڈیٹا حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.