لیما: پیرو میں پولیس نے دسمبر 2022 میں حکومت مخالف مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایک نابالغ سمیت 329 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پیرو کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے یہ اطلاع دی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک نابالغ سمیت 329 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف بڑے پیمانے پر فساد، تشدد، حکام کے خلاف احتجاج اور عوامی خدمات میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پیرو کی پارلیمنٹ نے 7 دسمبر 2022 کو سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو کا مواخذہ کیا اور انہیں بغاوت کی کوشش کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
انہوں نے مواخذے سے قبل پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کی کوشش کی۔ اس وقت کی وزیر اعظم ڈینا بولوارٹے کو ملک کا نیا لیڈر مقرر کیا گیا تھا۔ ان واقعات نے ملک بھر میں مظاہروں کی لہر دوڑا دی، مظاہرین نے مواخذے کے بعد کی حکومت کی مذمت کی اور فوری صدارتی انتخابات اور پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ میڈیا نے بتایا کہ احتجاج شروع ہونے کے بعد سے کم از کم 48 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تازہ جانی نقصان کے ساتھ 11 دسمبر سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں اموات کی تعداد 48 اور زخمیوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Anti Government Protests in Peru پیرو میں حکومت مخالف مظاہرے، اموات کی تعداد 48 ہو گئی
پیرو محتسب دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق مظاہروں میں 48 اموات میں سے 40 براہ راست سکیورٹی فورسز کی مداخلت کے سبب واقع ہوئی ہیں۔ قومی انسانی حقوق کوآرڈینیٹر دفتر کے احتجاجی مظاہروں سے متعلق جاری کردہ بیان میں پولیس کے، مظاہرین کے خلاف، انتہائی طاقت کا استعمال کرنے کا ذکر کیا گیا اور حکام سے پُرتشدد کاروائیوں سے باز آنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 10 جنوری کو صدر بولوآرتے نے مظاہرین سے ایک دفعہ پھر ڈائیلاگ کی اپیل کی اور مظاہرے بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
یو این آئی