ETV Bharat / international

Iran On IAEA investigation آئی اے ای اے کی تحقیقات ختم کیے بغیر جوہری معاہدہ بے معنی، ایرانی صدر - جوہری معاہدہ بے معنی، ایرانی صدر

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کی تحقیقات ختم کیے بغیر جوہری معاہدہ بے معنی ہے۔ ابراہیم رئیسی کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ایران تاریخی معاہدے پر یورپی یونین کی جانب سے پیش کردہ حتمی متن پر اپنی تجاویز پرامریکی ردعمل کا جائزہ لے رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں حفاظتی امور بنیادی مسائل میں سے ایک ہے، حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تمام مسائل کو حل کرنا چاہیے۔Iran On IAEA investigation

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 30, 2022, 9:17 PM IST

تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا اُس وقت تک بے معنی ہوگا جب تک اقوام متحدہ کا ادارہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) غیر اعلانیہ مقامات کی تحقیقات کو ختم نہیں کردیتا۔Iran On IAEA investigation

ڈان میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ابراہیم رئیسی کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ایران تاریخی معاہدے پر یورپی یونین کی جانب سے پیش کردہ حتمی متن پر اپنی تجاویز پرامریکی ردعمل کا جائزہ لے رہا تھا۔ امریکہ نے کہا ہے کہ ایران اپنے 3 غیر اعلانیہ جوہری مقامات کی تحقیقات پر شکوک کو دور کرنے کے لیے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرے۔

ابراہیم رائیسی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ مذاکرات میں حفاظتی امور بنیادی مسائل میں سے ایک ہے، حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تمام مسائل کو حل کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ حفاظتی مسائل کو حل کیے بغیر معاہدے کے بارے میں بات کرنا بے معنی ہے، انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے نے جوہری مواد کے نمونے ملنے کو حفاظتی اقدامات کا مسئلہ قرار دیا۔

ایران نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاہدے کی بحالی سے پہلے ان مسائل کو ختم کیا جائے لیکن امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے اس بات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران جوہری معاہدہ اور غیر اعلانیہ مقامات کے درمیان کسی بھی شرط کو تسلیم نہیں کرتے۔'

آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں ایران کے تین مقامات پر یورینیم دریافت ہونے پر ایران کی جانب سے تسلی بخش وضاحت نہیں دی گئی۔سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے آئی اے ای اے کے طیف رافیل گروسی نے غیر اعلانیہ مقامات پر تحقیقات کو بند کرنے کے خیال کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی بنیادوں کے خیال کی وجہ سے اپنا کام روکنا ناقابل قبول ہے، ایران نے ہمیں تکنیکی اعتبار سے تسلی بخش وضاحتیں نہیں کی ہیں‘، ایران کیساتھ 6 عالمی طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے نے ایران کو جوہری پروگرام پر پابندیوں میں نرمی دی۔

2018 میں ڈونالڈ ٹرمپ کے یکطرفہ معاہدہ کو ترک کرنے کے فیصلے کے بعد2021 میں جو بائڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد انہوں نے معاہدہ کو بحال کرنے کی کوششیں کیں۔ ویانا مذاکرات کا مقصد امریکہ کی جوہری معاہدے پر واپسی، ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے ساتھ عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں کی شمولیت بھی مقصودہے، ویانا مذاکرات گزشتہ سال اپریل میں شروع ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Bolton Case: بائیڈن پر ایرانی صدر کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے لیے دباؤ

یو این آئی

تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا اُس وقت تک بے معنی ہوگا جب تک اقوام متحدہ کا ادارہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) غیر اعلانیہ مقامات کی تحقیقات کو ختم نہیں کردیتا۔Iran On IAEA investigation

ڈان میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ابراہیم رئیسی کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ایران تاریخی معاہدے پر یورپی یونین کی جانب سے پیش کردہ حتمی متن پر اپنی تجاویز پرامریکی ردعمل کا جائزہ لے رہا تھا۔ امریکہ نے کہا ہے کہ ایران اپنے 3 غیر اعلانیہ جوہری مقامات کی تحقیقات پر شکوک کو دور کرنے کے لیے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرے۔

ابراہیم رائیسی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ مذاکرات میں حفاظتی امور بنیادی مسائل میں سے ایک ہے، حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تمام مسائل کو حل کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ حفاظتی مسائل کو حل کیے بغیر معاہدے کے بارے میں بات کرنا بے معنی ہے، انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے نے جوہری مواد کے نمونے ملنے کو حفاظتی اقدامات کا مسئلہ قرار دیا۔

ایران نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاہدے کی بحالی سے پہلے ان مسائل کو ختم کیا جائے لیکن امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے اس بات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران جوہری معاہدہ اور غیر اعلانیہ مقامات کے درمیان کسی بھی شرط کو تسلیم نہیں کرتے۔'

آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں ایران کے تین مقامات پر یورینیم دریافت ہونے پر ایران کی جانب سے تسلی بخش وضاحت نہیں دی گئی۔سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے آئی اے ای اے کے طیف رافیل گروسی نے غیر اعلانیہ مقامات پر تحقیقات کو بند کرنے کے خیال کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی بنیادوں کے خیال کی وجہ سے اپنا کام روکنا ناقابل قبول ہے، ایران نے ہمیں تکنیکی اعتبار سے تسلی بخش وضاحتیں نہیں کی ہیں‘، ایران کیساتھ 6 عالمی طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے نے ایران کو جوہری پروگرام پر پابندیوں میں نرمی دی۔

2018 میں ڈونالڈ ٹرمپ کے یکطرفہ معاہدہ کو ترک کرنے کے فیصلے کے بعد2021 میں جو بائڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد انہوں نے معاہدہ کو بحال کرنے کی کوششیں کیں۔ ویانا مذاکرات کا مقصد امریکہ کی جوہری معاہدے پر واپسی، ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے ساتھ عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں کی شمولیت بھی مقصودہے، ویانا مذاکرات گزشتہ سال اپریل میں شروع ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Bolton Case: بائیڈن پر ایرانی صدر کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے لیے دباؤ

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.