ETV Bharat / international

فلسطینیوں کی نسل کشی رکنے تک اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں ہوگی: حماس - جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد

Israel Hamas war غزہ پر 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر چکی جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین کی ہے۔ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر بھی ہو چکے ہیں۔

No prisoner exchange with Israel until genocide of Palestinians stops says Hamas
فلسطینیوں کی نسل کشی رکنے تک اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں ہوگی: حماس
author img

By UNI (United News of India)

Published : Dec 22, 2023, 10:14 PM IST

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بار پھر واضح کیا ہےکہ اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی رکنے تک قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں کریں گے۔ ایک بیان میں حماس نےکہا ہےکہ ہم کسی بھی ایسے اقدام کے لیے تیار ہیں جو ہمارے لوگوں پر جارحیت کو ختم کرنے میں معاون ہو۔ حماس نے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو نسل کشی سے بچانے میں اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار نہ ہو، فلسطینی عوام کے درد کو دور کرنا عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیل کو غزہ میں قتل عام اور تباہی سے روکے۔

حماس کا کہنا ہےکہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر ہم دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم فلسطینیوں کی حمایت اور آزادی کی جدوجہد میں آزاد دنیا کی سرگرمیوں کو سراہتے ہیں۔ حماس نے بحیرہ احمر میں امریکی قیادت میں بحری اتحاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اتحاد کا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کی پشت پناہی کرنا ہے، یہ اتحاد کشیدگی میں مزید اضافےکا سبب اور تباہی کا باعث بنےگا، تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مشکوک اتحاد سے خود کو دور رکھیں۔

حماس نے کہا ہےکہ ہم فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے یمن میں اپنے بھائیوں کے جرات مندانہ موقف کو سراہتے ہیں، لبنان، عراق اور شام میں مزاحمتی گروہوں کو فلسطینی عوام کی حمایت پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اسرائیل کے جھنڈے والے جہازوں کو روکنے کے ملائیشیا کے اعلان کو بھی سراہتےہیں، ملائیشیا کا یہ ایک جرات مندانہ موقف ہے، تمام ممالک غزہ میں فلسطینی عوام پر ظلم کے خلاف ایسا ہی موقف اپنائیں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے رہائشی علاقوں پر آج بھی شدید بمباری کی ہے، 24 گھنٹوں میں 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی اموات 21 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ گرفتار فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 4 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے غذائی تحفظ کے ادارے آئی پی سی کا کہنا ہے کہ غزہ کی پوری 23 لاکھ آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، غزہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے بھی غزہ میں بیماریوں اور بھوک سے اموات میں اضافےکا خدشہ بیان کر دیا ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بار پھر واضح کیا ہےکہ اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی رکنے تک قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں کریں گے۔ ایک بیان میں حماس نےکہا ہےکہ ہم کسی بھی ایسے اقدام کے لیے تیار ہیں جو ہمارے لوگوں پر جارحیت کو ختم کرنے میں معاون ہو۔ حماس نے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو نسل کشی سے بچانے میں اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار نہ ہو، فلسطینی عوام کے درد کو دور کرنا عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیل کو غزہ میں قتل عام اور تباہی سے روکے۔

حماس کا کہنا ہےکہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر ہم دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم فلسطینیوں کی حمایت اور آزادی کی جدوجہد میں آزاد دنیا کی سرگرمیوں کو سراہتے ہیں۔ حماس نے بحیرہ احمر میں امریکی قیادت میں بحری اتحاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اتحاد کا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کی پشت پناہی کرنا ہے، یہ اتحاد کشیدگی میں مزید اضافےکا سبب اور تباہی کا باعث بنےگا، تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مشکوک اتحاد سے خود کو دور رکھیں۔

حماس نے کہا ہےکہ ہم فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے یمن میں اپنے بھائیوں کے جرات مندانہ موقف کو سراہتے ہیں، لبنان، عراق اور شام میں مزاحمتی گروہوں کو فلسطینی عوام کی حمایت پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اسرائیل کے جھنڈے والے جہازوں کو روکنے کے ملائیشیا کے اعلان کو بھی سراہتےہیں، ملائیشیا کا یہ ایک جرات مندانہ موقف ہے، تمام ممالک غزہ میں فلسطینی عوام پر ظلم کے خلاف ایسا ہی موقف اپنائیں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے رہائشی علاقوں پر آج بھی شدید بمباری کی ہے، 24 گھنٹوں میں 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی اموات 21 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ گرفتار فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 4 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے غذائی تحفظ کے ادارے آئی پی سی کا کہنا ہے کہ غزہ کی پوری 23 لاکھ آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، غزہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے بھی غزہ میں بیماریوں اور بھوک سے اموات میں اضافےکا خدشہ بیان کر دیا ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.