غزہ: 6 دنوں کی جنگ بندی کے دوران دونوں فریقوں نے خواتین اور بچوں کو رہا کیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کے عسکریت پسندوں کے پاس اب بھی 20 کے قریب خواتین قید ہیں، جنہیں موجودہ شرح پر تبادلہ جاری رہنے کی صورت میں چند دنوں میں رہا کرا لیا جائے گا۔ اس کے بعد، جنگ بندی کو جاری رکھنے کا انحصار تقریباً 126 افراد کی رہائی کے لیے سخت مذاکرات پر ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان یرغمالیوں میں کئی درجن فوجی بھی شامل ہیں۔ واضح رہے حماس اب تک 97 یرغمالیوں کو رہا کر چکا ہے جن میں 73 اسرائیلی اور 24 غیر ملکی ہیں۔ وہیں، اسرائیل کی جیلوں سے ابھی تک 210 قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔
- جنگ بندی میں توسیع ہوگی یا نہیں؟
بین الاقوامی ثالث جنگ بندی میں توسیع کے لیے کام کر رہے ہیں، جس کی میعاد ختم ہونے کے قریب ہے۔ اسرائیل نے جنگجوؤں کے زیر حراست ہر 10 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع پر اتفاق کیا ہے۔ جنگ بندی، پیر کو ختم ہونے والی تھی، تاہم بین الاقوامی ثالثوں کے دباو کے چلتے جنگ بندی میں مزید دو روز کا اضافہ کیا گیا تھا۔
اسرائیل نے غزہ پر حماس کی 16 سالہ حکمرانی کو ختم کرنے کی کوشش میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، لیکن اسے جنگ بندی میں توسیع اور جنوبی غزہ کو تباہ کن زمینی حملے سے بچانے کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔
- اسرائیل نے عہد تمیمی سمیت مزید فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا:
اسرائیل نے غزہ میں اسلامی عسکریت پسند گروپ حماس کے ہاتھوں رہا کیے گئے 16 یرغمالیوں کے بدلے میں جمعرات کو علی الصبح فلسطینی قیدیوں کے ایک اور گروپ کو رہا کر دیا۔
کچھ فلسطینی اسیران کو لے کر ایک بس فجر سے پہلے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ پہنچی۔ رہائی پانے والوں میں سب سے نمایاں 22 سالہ فلسطینی کارکن عہد تمیمی بھی ہیں۔ عہد تمیمی 2017 میں ایک اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد دنیا بھر میں مشہور ہوئی تھیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے اسے ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر "دہشت گردی پر اکسانے" کے الزام میں 6 نومبر کو مغربی کنارے سے گرفتار کیا تھا۔ تمیمی کی والدہ نے کہا تھا کہ تمیمی کا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا تھا۔
- فلسطینی امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ سامان کے 21 ٹرک شمالی غزہ پہنچ گئے:
فلسطینی ہلال احمر امدادی گروپ نے کہا کہ بدھ کے روز 21 امدادی ٹرک شمالی غزہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ شمالی غزہ اسرائیل کی زمینی کارروائی کا مرکز رہا ہے۔ جنگ میں 6 دن کے وقفے کے دوران، امدادی گروپ نے کہا کہ 254 امدادی ٹرکوں کی مالیت کا کھانا کامیابی سے تقسیم کیا گیا ہے، جس میں خوراک، پانی، بیبی فارمولا اور کمبل شامل ہیں۔ ہلال احمر امدادی گروپ نے ٹرکوں کی سپلائی اور فورک لفٹ اتارنے والے ڈبوں کی ویڈیو ایکس پر شیئر کی ہے۔
- جنگ بندی میں توسیع نہیں ہونے پر جنگ کے لیے تیار ہیں: حماس
حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی میں اپنے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ اگر آج صبح 7 بجے کو ختم ہونے والی عارضی جنگ بندی کی تجدید نہ کی گئی تو وہ اسرائیل کے ساتھ دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لیے تیار رہیں۔ "القسام بریگیڈز نے اپنی فعال افواج سے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کے آخری گھنٹوں میں اعلیٰ جنگی تیاریوں کو برقرار رکھیں،" بیان میں جنگجوؤں کو مزید کہا گیا ہے کہ، " فی الحال، اسی بنیاد پر قائم رہنا چاہیے جب تک کہ جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کرنے والا کوئی سرکاری بیان جاری نہ کیا جائے۔"
- مذہبی رہنماوں نے امن کے لیے دعا کی:
بدھ کے روز مذہبی رہنماؤں نے بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ پہن کر امن کی دعا کے لیے کفار عزا کے اسرائیلی کبوتز میں جمع ہوئے۔ اس موقع پر یہودی، عیسائی، مسلم اور دروز علما نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں امن کا مطالبہ کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ، "ہم سب نے امن کے لیے دعا کی، ہم سب نے اسیروں کی واپسی کے لیے دعا کی،" ربی ایلیزر ویس، چیف ربینٹ کونسل کے رکن نے کہا کہ "ہم سب نے جنگ کے خاتمے کے لیے دعا کی۔ مزید جنگ نہیں، صرف امن چاہیئے۔ کفار عزہ - 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں 20 سے زیادہ قصبوں اور دیہاتوں میں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مقامات میں سے ایک ہے۔