استنبول: ترکیہ کے مشرقی حصے میں 5.6 شدت کے تازہ ترین زلزلے کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جب کہ کچھ کمزور عمارتیں بھی منہدم ہوگئیں۔ پیر کو آنے والا تازہ زلزلہ ترکیہ میں آنے تباہ کن زلزلے کے تین ہفتے بعد آیا جس میں جنوبی ترکیہ اور شمال مغربی شام میں 50,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ملک کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ تازہ ترین زلزلے کا مرکز ملاتیا صوبے کا قصبہ یسیلیورٹ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قہرامانمارس میں ایک فیکٹری منہدم ہونے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا اور 69 دیگر زخمی ہوئے۔ قہرامانمارس تین ہفتے پہلے 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کا مرکز تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کو پہلے آنے والے زلزلوں سے بے گھر ہونے کے بعد عارضی کیمپوں میں رہنے والے لوگوں نے بھی محسوس کیا، جس نے ایک بار پھر خوف اور اضطراب پیدا کردیا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جنوبی ترکیہ میں کم از کم 1.5 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں، 500,000 سے زیادہ گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ملک کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق، 6 فروری سے اب تک تقریباً 10,000 آفٹر شاکس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ گزشتہ ہفتے، ترکیہ نے کہا تھا کہ تقریباً 865,000 لوگ خیموں میں رہ رہے ہیں اور 23,500 کنٹینر ہومز میں ہیں، جب کہ 376,000 طالب علموں کے ہاسٹل اور زلزلے کے زون سے باہر عوامی گیسٹ ہاؤسز میں ہیں۔ تازہ ترین زلزلہ اس وقت آیا ہے جب ترکیہ نے خیموں میں رہنے والے لوگوں کو کنٹینر والے شہروں میں منتقل کرنے کا عمل شروع کیا تھا، جس کے پہلے مرحلے میں لوگوں کو 15,000 کنٹینرز میں منتقل کیا جائے گا۔